ساڑھے 4 سال بعد یورپ کیلئے پی آئی اے کی فلائٹس بحال
اسلام آباد سے پیرس جانے والی پہلی پرواز روانہ ہو گئی، جس میں 323 مسافر سوار تھے
اسلام آباد: قومی ائرلائن (پی آئی اے) نے ایک اور اہم کامیابی حاصل کرتے ہوئے ساڑھے 4 سال کے طویل وقفے کے بعد یورپ کے لیے فلائٹ آپریشن دوبارہ بحال کر دیا۔ اسلام آباد سے پیرس جانے والی پہلی پرواز روانہ ہو گئی، جس میں 323 مسافر سوار تھے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے اسلام آباد ایئرپورٹ پر مسافروں کو رخصت کیا۔ اس موقع پر پی کے 749 پرواز کے ذریعے ہفتہ وار دو براہ راست فلائٹس پیرس کے لیے چلانے کا اعلان بھی کیا گیا۔
فلائٹ روانگی سے قبل ایک افتتاحی تقریب منعقد ہوئی جس میں وزیر ہوابازی خواجہ آصف، فرانس کے سفارت خانے کے عملے، سیکرٹری ایوی ایشن، ڈی جی سی اے اے، سی ای او پی آئی اے عامر حیات اور ایئرپورٹ منیجر آفتاب گیلانی سمیت دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔ تقریب میں خواجہ آصف نے افتتاحی فیتہ کاٹا اور خطاب کرتے ہوئے ماضی کے شاندار دنوں کا ذکر کیا جب پی آئی اے دنیا کی بہترین ایئرلائنز میں شامل تھی۔
انہوں نے کہا کہ ایک وقت ایسا بھی آیا جب پی آئی اے دیگر ایئرلائنز پر انحصار کرنے لگی اور ہماری اپنی پروازیں محدود ہو گئیں۔ وزیر ہوابازی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی میں ایک غیر ذمہ دارانہ بیان نے پی آئی اے کو شدید نقصان پہنچایا، جس کے نتیجے میں یورپی ممالک نے پی آئی اے پر پابندی عائد کی، اور ساڑھے 4 سال تک پاکستانیوں کو متبادل راستوں سے سفر کرنا پڑا۔
یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کی پریمیئر سروس ،ایک اور بڑی خبر سنادی گئی
انہوں نے مزید کہا کہ اس فیصلے کی وجہ سے نہ صرف سفر مہنگا ہوا بلکہ اوورسیز پاکستانیوں کو زیادہ دشواریاں جھیلنی پڑیں۔ آج ایک تاریخی دن ہے جب پیرس کے لیے براہ راست پروازیں دوبارہ شروع ہو رہی ہیں۔
وزیر ہوابازی نے کہا کہ ہم ان تمام افراد کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ان پروازوں کی بحالی ممکن بنائی۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پی آئی اے نہ صرف عالمی معیار پر پورا اترے گی بلکہ برطانیہ اور امریکہ کے لیے بھی پروازوں کا آغاز جلد ہوگا اور پی آئی اے اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کرے گی۔
ذرائع کے مطابق پیرس کے لیے پہلی براہ راست پرواز کی تمام نشستیں فروخت ہو چکی ہیں۔ 323 مسافروں کی گنجائش والے طیارے کی اگلے ہفتے کی تمام پروازیں بھی مکمل طور پر بک ہو چکی ہیں۔
یاد رہے کہ 2020 میں پائلٹس کے لائسنس تنازع کے باعث یورپی ممالک نے پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی عائد کی تھی۔