پاکستان
ٹرینڈنگ

بجٹ 2025-26: 17 ہزار 573 ارب روپے کا وفاقی بجٹ پیش

تنخواہوں میں10، پنشن میں7 فیصد اضافہ، دفاعی بجٹ کےلئے 2ہزار 550 ارب روپے مختص

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے رواں مالی سال 2025-26 کا 17 ہزار 5 سو ارب روپے سے زائد اک بجٹ پیش کر دیا۔

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت ہونے والا قومی اسمبلی کا بجٹ اجلاس تقریباً آدھے گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا جہاں وزیراعظم شہباز شریف بھی شریک تھے۔

رواں مالی سال کے دفاعی بجٹ کیلئے 2ہزار 550 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں ، اس کے علاوہ تنخواہ دار طبقے پر تمام ٹیکس سلیبز میں نمایاں کمی کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔

قومی اسمبلی میں بجٹ کے اجلاس کے دوران اپوزیشن نے شور شرابا کیا اور وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی بجٹ تقریر کے دوران نعرے بازی بھی کی۔

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معزز ایوان کے سامنے رواں مالی سال کا بجٹ پیش کرنا میرے لئے بڑے اعزاز کی بات ہے، اس مخلوط حکومت کا یہ دوسرا بجٹ ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں اتحادی حکومت میں شامل سیاسی جماعتوں کی قیادت خصوصا میاں محمد نواز شریف ، بلاول بھٹو، خالد مقبول صدیقی، چوہدری شجاعت حسین، عبدالعلیم خان اور خالد حسین مگسی کی رہنمائی کے لیے دل کی اتھاہ گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔

رواں مالی سال کے بجٹ میں 8 ہزار 207 ارب روپے سود کی ادائیگی، کل اخراجات کا تخمینہ 17 ہزار 573 ارب روپے، جاری اخراجات کا تخمینہ 16 ہزار 286 ارب روپے، حکومت کی خالد آمدنی 11 ہزار 72 ارب روپے، ایف بھی آر محصولات کا تخمینہ 14 ہزار 131 ارب روپے، نان ٹیکس ریونیو کا ہد 5 ہزار 147 ارب روپے، ترقیاتی پروگرام کیلئے 1 ہزار ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

اس کے علاوہ ملکی دفاع کیلئے 2 ہزار 550 ارب روپے مختص جبکہ پنشن کیلئے ایک ہزار 55 ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔ بجلی و دیگر شعبوں کیلئے سبسڈی کے طور رپ ایک ہزار 186 ارب روپے مختص جبکہ گرانٹس کی مد میں ایک ہزار 928 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔

وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ اسی قومی عزم اور یکجہتی کو بروئے کار لاتے ہوئے اب ہماری توجہ معاشی استحکام، ترقی اور خوشحالی کے حصول کی جانب مرکوز ہے، ہم نے جس جذبے سے قومی سلامتی کو مضبوط بنیادوں پر استوار کیا ہے، اُسی خلوص اور حوصلے کے ساتھ ہمیں اپنی معیشت کو مستحکم اور عوام کی فلاح کو یقینی بنانا ہے۔

محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ہم نے پچھلے لگ بھگ سوا ایک سال کے دوران قومی اتحاد اور عزم کے جذبے کے ساتھ معاشی بحالی، اصلاحات اور ترقی کا سفر کامیابی سے طے کیا ہے اور معاشی اصلاحات، مالیاتی نظم و ضبط، اور ترقیاتی منصوبہ بندی کو یکجا کرتے ہوئے نہ صرف معیشت کو استحکام بخشا ہے بلکہ مستقبل کی بنیادیں بھی مضبوط کی ہیں۔

وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ یہی ویژن ہمیں آگے بڑھاتا ہے، ایک ایسے پاکستان کی طرف جہاں ترقی ہر فرد کی دہلیز تک پہنچے، اور قوم بحیثیت مجموعی خوشحال ہو، راہ پر قائم، خوشحالی دائم یہی ہمارا عزم، ہماری حکمت عملی اور ہمارا نعرہ ہے۔

دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس ہوا جس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی منظوری دے دی گئی۔

اردو 24 کی رپورٹ کے مطابق وفاقی کابینہ نے نئے مالی سال 2025-26 کی بجٹ تجاویز کی منظوری بھی دے دی، آئندہ مالی سال کے لئے تقریباً ساڑھے 17 ہزار سے زائد حجم کا وفاقی بجٹ آج قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کابینہ کو بجٹ پر بریفنگ دی۔ رپورٹ کے مطابق آئندہ بجٹ میں حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں تقریباً 6 فیصد اضافے کی منظوری دی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے پنشن میں 7 فیصد اضافے کی منظوری دی۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی پارلیمنٹ ہاؤس آمد پر اس سے سوال کیا گیا کہ مالی سال نظم و ضبط بجٹ کے بعد بھی برقرار رکھے گا؟ اس پر وزیر خزانہ نے جواب دیا کہ انشااللہ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button