پاکستان
ٹرینڈنگ

بھارتی بیانات علاقائی کشیدگی کو ہوا دینے کی کوشش ہیں، پاکستان

مودی کے حالیہ خطاب پر پاکستان نے شدید ردعمل دیتے ہوئے بھارتی الزامات کو بے بنیاد اور اشتعال انگیز قرار دیا

وزیراعظم نریندر مودی کے حالیہ خطاب پر پاکستان نے شدید ردعمل دیتے ہوئے بھارتی الزامات کو بے بنیاد اور اشتعال انگیز قرار دیا ہے، دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارتی بیانات علاقائی کشیدگی کو ہوا دینے کی کوشش ہیں، پاکستان ہر قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے واضح کیا کہ بھارتی وزیراعظم کے راجستھان میں جلسے کے دوران دیے گئے بیانات نہ صرف خطے میں تناؤ کو بڑھاوا دینے کی کوشش ہیں بلکہ یہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کے زمرے میں آتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان امن کو ترجیح دیتا ہے مگر قومی سلامتی اور خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ اگر بھارت نے کوئی مہم جوئی کی کوشش کی تو اس کا جواب پوری قوت سے دیا جائے گا۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارتی قیادت کے جارحانہ بیانات اور رویے کا نوٹس لے، کیونکہ ایسے بیانات خطے کے امن کو متاثر کر سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ بھارتی وزیراعظم نے اپنے خطاب میں پاکستان کو دہشتگردی کے الزامات کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ایسے واقعات کی بھاری قیمت پاکستان کی فوج اور معیشت کو چکانی ہوگی۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ بھارت ان دریاؤں کا پانی پاکستان کو نہیں دے گا جن پر اسے حق حاصل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جنرل عاصم منیر کو بیٹن آف فیلڈ مارشل کے اعزاز سے نواز دیا گیا

یہ بیانات اس کشیدگی کی کڑی ہیں جو 22 اپریل 2025 کو پہلگام حملے کے بعد شروع ہوئی، جب بھارت نے بغیر شواہد کے پاکستان کو مورد الزام ٹھہرایا اور یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان کر دیا۔

بعدازاں بھارت نے پاکستانی سفارتکاروں کی نقل و حرکت محدود کرتے ہوئے پاکستانی شہریوں کے ویزے منسوخ کر دیے۔ پاکستان نے بھرپور ردعمل دیتے ہوئے بھارتی سفارتی عملے پر بھی پابندیاں لگائیں اور بھارتیوں کے ویزے، سوائے سکھ یاتریوں کے، منسوخ کر دیے۔ ساتھ ہی تمام تجارتی روابط ختم کرتے ہوئے بھارتی پروازوں کے لیے فضائی حدود بھی بند کر دی گئی۔

کشیدگی میں اُس وقت مزید اضافہ ہوا جب بھارت نے 6 اور 7 فروری کی درمیانی رات کو پاکستان کے مختلف علاقوں پر میزائل حملے کیے، جس میں 26 شہری شہید اور 46 زخمی ہوئے۔ پاکستان نے فوری جوابی کارروائی میں بھارتی فضائیہ کے پانچ طیارے مار گرائے، جن میں 3 رافیل شامل تھے۔

بھارت کی جانب سے 10 فروری کی شب مزید میزائل اور ڈرون حملے کیے گئے، جس پر پاکستان نے اگلی صبح بھرپور دفاعی کارروائی کرتے ہوئے آپریشن ’بنیان مرصوص‘ کا آغاز کیا۔ اس آپریشن کے دوران بھارت کے کئی حساس فوجی مراکز، بشمول ایئر بیسز، براہموس اسٹوریج سائٹس اور ایس 400 میزائل سسٹم کو نشانہ بنایا گیا۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق جن بھارتی ایئر بیسز سے پاکستانی شہری علاقوں اور عبادت گاہوں کو نشانہ بنایا گیا، انہیں منہ توڑ جواب دیتے ہوئے تباہ کیا گیا۔ آپریشن میں ’فتح ون‘ میزائلوں کے ذریعے راجوڑی، نوشہرہ اور بیاس کے علاقے میں بھارتی عسکری تنصیبات کو مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button