فیلڈ مارشل سے ملاقات میرے لئے اعزاز ، جنگ روکنے پر شکریہ کیلئے ظہرانے پر مدعو کیا، ٹرمپ
ملاقات کے دوران ایران اور اسرائیل کے معاملہ پر بھی بات ہوئی ،امریکی صدر

پاکستان کے فیلڈ مارشل عاصم منیر سے اہم ملاقات کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات میرے لئے اعزاز کی بات ہے، عاصم منیر کو جنگ روکنے کیلئے شکریہ ادا کرنے کیلئے ظہرانے پر مدعو کیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان وائٹ ہاؤن کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فیلڈ مارشل عاصم منیر کے اعزاز میں ظہرانے دیا گیا ، ڈونلڈ ٹرمپ کی جان سے ظہرانہ کیبنٹ روم میں دیا گیا۔ اس ظہرانے کے دوران آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اہم ملاقات ہوئی۔
امریکی صدر کا میڈیا سے گفتگو ہوئے کہنا تھا کہ آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے ملاقات میرے لئے اعزاز کی بات ہے اور ان کا شکریہ کہ وہ جنگ کی طرف نہیں گئے کیونکہ پاکستان اور بھارت دونوں جوہری طاقتیں ہیں۔
ٹرمپ کا کہا کہ کہ فیلڈ مارشل سے ملاقات کے دوران ایران اور اسرائیل کے معاملہ پر بھی بات ہوئی جبکہ پاکستان کی ساتھ تجارتی معاہدے پر بھی بات چیت جاری ہے۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر کی امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ سے بھی ملاقات متوقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر ٹرمپ اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کی آج ملاقات طے
قبل ازیں امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ میں پاکستان کو بہت پسند کرتا ہوں جو اہم اٹیمی طاقت ہے اور پاکستان کے آرمی چیف اپنے ملک کی ایک بااثر شخصیت ہیں اور انہوں نے پاکستان کی طرف سے جنگ بندی میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔
دوسری جانب غیر ملکی خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فیلڈ مارشل عاصم منیر اور امریکی صدر کے درمیان غیر معمولی ملاقات بھارت کو پریشان کرسکتی ہے جب کہ بھارتی سیکرٹری خارجہ نےٹرمپ کو کہا ہے کہ پاکستان سےتنازع پربھارت تیسرے فریق کی ثالثی قبول نہیں کرتا اور نہ کرے گا۔
دوسری جانب سینیٹر مشاہد حسین سید نے اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ نہیں چاہتا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی بڑھے، بھارت کو شکست دینے کے بعد پاکستانی قیادت کو ٹرمپ نئے زاویے سے دیکھ رہے ہیں
انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ ملاقات کا فوکس ایران اسرائیل جنگ اوربھارت ہوگا، میرا خیال ہے ٹرمپ ایران اسرائیل جنگ پر فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا تجزیہ سننا چاہیں گے۔
دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ آرمی چیف سید عاصم منیر کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کو اسلام آباد میں ایک بڑی سفارتی کامیابی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر پاکستان کی تاریخ کے پہلے چیف آف آرمی سٹاف بن گئے جنہوں نے وائٹ ہاؤس میں موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اعلیٰ سطحی ملاقات کی۔
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے آج واشنگٹن ڈی سی کا سفارتی دورہ کیا، جہاں انہوں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ لنچ کیا اور پوری امریکی کابینہ کے ساتھ وسیع تبادلہ خیال کیا، یہ تاریخی مصروفیت پاکستان امریکہ تعلقات میں ایک اہم موڑ کی نشاندہی کرتی ہے اور پاکستان کی عسکری قیادت کے بلند عالمی قد کو اجاگر کرتی ہے۔
یاد رہے کہ ماضی میں سابق فوجی رہنما جیسے جنرل پرویز مشرف (مرحوم) نے امریکی صدور سے ملاقاتیں کیں مگر انہوں نے پاکستان کے صدر مملکت کی حیثیت سے ایسا کیا۔
جنرل راحیل شریف (2015) اور قمر جاوید باجوہ (2022) نے فوجی سطح کے مذاکرات کے لیے واشنگٹن کا دورہ کیا لیکن امریکی صدر سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات نہیں کی۔
پاکستان-امریکہ تعلقات کے تناظر میں ملاقات کی اہمیت
ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ عالمی حالات میں جب مشرق وسطیٰ میں کشیدگی عروج پر ہے اور جنوبی ایشیا میں بھارت کے ساتھ تناؤ بڑھ رہا ہے، ایسے وقت میں پاکستان کے عسکری سربراہ کی امریکی صدر سے ملاقات دونوں ممالک کے تعلقات میں استحکام کی علامت سمجھی جا رہی ہے۔
امریکہ کی پالیسی میں ممکنہ تبدیلی
سفارتی تجزیہ کاروں کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے پاکستان کی عسکری قیادت کے ساتھ براہ راست روابط ممکنہ طور پر جنوبی ایشیائی پالیسی میں نئی سمت کا اشارہ ہو سکتا ہے، خاص طور پر بھارت کے بڑھتے ہوئے دباؤ کے باوجود پاکستان کے ساتھ مذاکرات کی راہ ہموار کی جا رہی ہے۔