پاکستان
ٹرینڈنگ

وزیرِ اعظم کا کامرہ ایئربیس کا دورہ، دشمن کے طیارے گرانے والے شاہینوں کو خراج تحسین

پاکستان ٹیلی ویژن آج شام وزیراعظم کی پاک فضائیہ کے جانبازوں سے گفتگو پر مبنی خصوصی پروگرام نشر کرے گا

اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے کامرہ ایئربیس کا دورہ کیا جہاں انہوں نے ان جانباز ہوا بازوں سے ملاقات کی جنہوں نے حالیہ فضائی جھڑپوں میں دشمن کے غرور کو خاک میں ملا دیا۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے پاک فضائیہ کے ان بہادر سپوتوں سے اظہارِ فخر کیا جنہوں نے اکیسویں صدی کی طویل ترین فضائی لڑائیوں میں سے ایک میں بھارت کی فضائی برتری کے خواب کو چکنا چور کر دیا۔

وزیر اعظم کے ہمراہ اس اہم دورے پر نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ اور دیگر اعلیٰ سول و عسکری قیادت بھی موجود تھی۔

پاکستان ٹیلی ویژن آج شام وزیراعظم کی پاک فضائیہ کے جانبازوں سے گفتگو پر مبنی خصوصی پروگرام نشر کرے گا۔

واضح رہے کہ 22 اپریل 2025 کو پہلگام واقعے کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستان پر الزامات کا سلسلہ شروع ہوا جس کے نتیجے میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں شدید کشیدگی پیدا ہوگئی۔

بھارت نے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان کے سفارتی عملے کو محدود کر دیا اور پاکستانی شہریوں کے ویزے منسوخ کر دیے، یہاں تک کہ علاج کی غرض سے بھارت میں موجود بچوں کو بھی واپس بھیج دیا گیا۔

پاکستان نے اس پر شدید ردعمل دیتے ہوئے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کو جنگی اقدام قرار دیا، بھارتی سفارتکاروں کی نقل و حرکت محدود کی، سکھ یاتریوں کے سوا تمام بھارتیوں کے ویزے منسوخ کیے، دو طرفہ تجارت بند کر دی اور بھارت کے لیے فضائی حدود بھی بند کر دی گئی۔

بعد ازاں 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب بھارت نے کوٹلی، بہاولپور، مریدکے، باغ اور مظفر آباد سمیت 6 مقامات پر میزائل داغے، جن کے نتیجے میں 26 شہری شہید اور 46 زخمی ہوئے۔ پاکستان نے فوری ردعمل میں 3 رافیل سمیت 5 بھارتی جنگی طیارے تباہ کر دیے۔

اس کے بعد 10 مئی کو بھارت نے پاکستان کی تین ایئربیسز کو میزائل اور ڈرون حملوں کا نشانہ بنایا۔ علی الصبح پاکستان نے ‘آپریشن بنیان مرصوص’ (آہنی دیوار) کا آغاز کیا، جس میں بھارت کے کئی اہم فوجی اور فضائی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، جن میں ادھم پور، پٹھان کوٹ، آدم پور ایئربیسز، براہموس اسٹوریج سائٹ اور ایس 400 میزائل ڈیفنس سسٹم شامل ہیں۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستان کی جوابی کارروائیاں ان بھارتی تنصیبات پر مرکوز تھیں جہاں سے پاکستانی شہریوں اور عبادت گاہوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ ’فتح ون‘ میزائلوں کے ذریعے فجر کے وقت آپریشن شروع کیا گیا جس میں دشمن کے اہم اسٹریٹجک مقامات کو کامیابی سے نشانہ بنایا گیا۔

بیاس میں واقع براہموس میزائل اسٹوریج سائٹ، پٹھان کوٹ ایئرفیلڈ اور راجوڑی و نوشہرہ میں دہشت گردوں کی تربیت گاہیں بھی پاکستان کے میزائل حملوں میں مکمل طور پر تباہ کر دی گئیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button