لاہور: معروف اداکارہ مومنہ اقبال نے حالیہ انٹرویو میں انکشاف کیا کہ انہیں اپنے کیریئر کے آغاز میں ایک سینئر اداکارہ کی جانب سے نظرانداز کیے جانے کا افسوس ہوا۔
اداکارہ نے مزاحیہ پروگرام ہنسنا منع ہے میں شرکت کے دوران اپنی زندگی کے دلچسپ واقعات شیئر کیے۔ مومنہ نے بتایا کہ ان کے قریبی دوست ان کے ساتھ ہمیشہ ایسے شرارت بھرے مذاق کرتے ہیں جو اکثر شرمندگی کا باعث بنتے ہیں۔
انہوں نے ایک دلچسپ واقعہ سنایا کہ ایک بار سالگرہ منانے کے بعد دوستوں نے ان کے پرس میں ہوٹل کی پلیٹیں، چمچ اور چاقو رکھ دیے اور ہوٹل اسٹاف کو مطلع کر دیا۔ جب وہ ہوٹل سے روانہ ہو رہی تھیں تو اسٹاف نے ان کا پرس چیک کیا، جس میں وہ تمام اشیاء نکل آئیں۔ اس لمحے انہیں شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا اور غصے کے باوجود وہ خاموش رہ گئیں۔
مومنہ نے شوٹنگ کے دوران پیش آنے والے پراسرار واقعات کا ذکر بھی کیا۔ ایک بار نماز پڑھتے ہوئے انہیں لگا کہ ان کے پیچھے رکھی کرسی پر کوئی موجود ہے، جس کی وجہ سے وہ خوفزدہ ہو گئیں اور نماز کے دوران آیت الکرسی پڑھنا شروع کر دی۔ نماز ختم کرنے کے بعد انہوں نے دیکھا کہ کرسی خالی تھی۔
اداکارہ نے ایک اور تجربے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اپنے کیریئر کے آغاز میں جب وہ ایک ڈرامے کی شوٹنگ پر تھیں، تو ایک سینئر اداکارہ کے احترام میں کھڑی ہو کر ان سے سلام کیا، لیکن وہ جواب دیے بغیر نظرانداز کر کے بیٹھ گئیں۔ مومنہ نے کہا کہ وہ اداکارہ کا نام لینا نہیں چاہتیں، کیونکہ وہ ایک معزز اور سینئر فنکارہ ہیں، لیکن ان کے اس رویے پر انہیں اس وقت دکھ ضرور ہوا۔