راولپنڈی: تھانہ نیو ٹاؤن میں درج 7 مقدمات میں سابق وزیراعظم اور بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کا جوڈیشل ریمانڈ منظور کر لیا گیا۔
اڈیالہ جیل میں انسداد دہشتگردی کے جج امجد علی شاہ نے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر سماعت کی جہاں عمران خان کو پیش کیا گیا۔ عدالت نے 28 ستمبر اور 5 اکتوبر کو احتجاج کے دوران درج مقدمات میں جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے عمران خان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
تفتیشی افسران نے سابق وزیراعظم کے لیے 7 روزہ جسمانی ریمانڈ کی درخواستیں عدالت میں جمع کروائیں، تاہم عدالت نے تمام درخواستیں مسترد کر دیں۔ جوڈیشل ریمانڈ منظور ہونے کے بعد عمران خان جیل پولیس کی تحویل میں چلے گئے، اور ان کے سیل سے تھانہ نیو ٹاؤن پولیس کی نفری ہٹا دی گئی۔
عمران خان کے سیل نمبر 4 کو پہلے تھانہ نیو ٹاؤن قرار دیا گیا تھا، لیکن اب جوڈیشل ریمانڈ پر جانے کے بعد یہ سیل اڈیالہ جیل کا حصہ ہوگا۔
قبل ازیں 28 ستمبر، 4 اکتوبر، اور 5 اکتوبر کو درج 7 مقدمات میں عمران خان کی گرفتاری ظاہر کی گئی تھی، جبکہ 24 نومبر کو احتجاج کے سلسلے میں درج 28 مقدمات میں ابھی گرفتاری نہیں کی گئی۔
پراسیکیوشن کے مطابق تھانہ نیو ٹاؤن کیس میں تفتیش مکمل ہوچکی ہے اور مزید جسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں۔ عدالت میں دائر درخواست میں استدعا کی گئی کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل کیا جائے۔