وزیراعظم شہباز شریف کی دعوت پر بیلاروس کا ایک 75 رکنی وفد اسلام آباد پہنچ گیا، جہاں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے وفد کا استقبال کیا۔ تاہم بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کل پاکستان کا سرکاری دورہ شروع کریں گے، جو 27 نومبر تک جاری رہے گا۔
نجی ٹی وی کے مطابق بیلاروس کے صدر وزیراعظم شہباز شریف سے تفصیلی ملاقات کریں گے، جس میں دوطرفہ تعلقات اور مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر بات چیت ہوگی۔ اس دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان کئی معاہدے اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط متوقع ہیں۔
یہ یاد دہانی اہم ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہان اجلاس کے موقع پر وزیراعظم شہباز شریف اور بیلاروس کے وزیراعظم رومن گولو وچینکو کے درمیان ملاقات ہوئی تھی، جس میں دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے اور تجارت، سرمایہ کاری، زرعی مشینری، ٹریکٹرز کی مشترکہ تیاری، اور مواصلات کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا تھا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے بیلاروس کو شنگھائی تعاون تنظیم کا مکمل رکن بننے پر مبارکباد دی تھی اور ’شنگھائی اسپرٹ‘ کے فروغ کے لیے بیلاروس کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا تھا۔
بیلاروس کے وزیراعظم نے بھی اس ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کی مثبت پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور تمام شعبوں میں باہمی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی خواہش ظاہر کی تھی۔
بیلاروس کے صدر کے دورے کے دوران توقع ہے کہ پاکستان اور بیلاروس کے تعلقات کو نئے مواقع ملیں گے اور دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں شراکت داری کو فروغ ملے گا۔