ہوانا: کیوبا ایک بار پھر شدید بجلی کے بحران کا شکار ہو گیا ہے۔ دارالحکومت ہوانا میں پاور پلانٹ کے فیل ہونے سے پورے ملک میں بجلی کی سپلائی معطل ہو گئی ہے۔
کیوبا کی زندگی کی رگ بجلی کا نظام مکمل طور پر تہس نہس ہو گیا ہے۔اس اچانک بریک ڈاؤن نے عوام کی زندگی کو شدید متاثر کیا ہے اور روزمرہ کی زندگی میں مفلوجی کا سا عالم ہے۔
بجلی کی عدم دستیابی کے باعث اسکول، دفاتر اور کاروباری مراکز بند کر دئے گئے ہیں۔ سڑکوں پر ٹریفک جام لگ گئے ہیں اور لوگ گھروں میں اندھیرے میں بیٹھے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ بجلی کی بحالی کا کام جاری ہے لیکن مکمل بحالی میں کئی گھنٹے لگ سکتے ہیں۔
گزشتہ روز کیوبا کے وزیر اعظم نے ملک میں جاری بجلی بحران سے نمٹنے کے لیے ایک اہم فیصلہ کرتے ہوئے تمام پبلک سیکٹرز کو بجلی کی فراہمی روک دی تھی۔ اس فیصلے کا مقصد گھریلو صارفین کو بجلی کی فراہمی یقینی بنانا تھا۔
اس بحران کے باعث اسکولوں، دفاتر اور کاروباری اداروں کو بند کرنا پڑا ہے۔ لوگ گھروں میں اندھیرے میں بیٹھے ہیں اور انہیں گرمیوں کے موسم میں شدید گرمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ملک کے ہسپتال اور طبی مراکز بھی اس بحران سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں اور ڈاکٹروں کو مریضوں کا علاج کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
حکومت اور متعلقہ ادارے اس بحران سے نمٹنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں اور بجلی کی بحالی کا کام جاری ہے لیکن اس میں کئی گھنٹے لگ سکتے ہیں۔ اس سے قبل، کیوبا کے وزیر اعظم نے ملک میں جاری بجلی کے بحران سے نمٹنے کے لیے تمام پبلک سیکٹرز کو بجلی کی فراہمی روک دی تھی تاکہ محدود وسائل کو اہم سہولیات کی طرف موڑا جا سکے۔