امریکی صدر جو بائیڈن کا 2 مقدمات میں اپنے بیٹے کی سزا معاف کرنے کا اعلان

امکان تھا کہ ہنٹر بائیڈن کو 16 دسمبر کو سزا سنائی جائے گی

واشنگٹن : امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے دور اقتدار کے آخری ایام میں بیٹے ہنٹر بائیڈن کو دو مقدمات میں معافی دینے کا اعلان کر دیا۔ یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب صدر بائیڈن نے بارہا کہا تھا کہ وہ محکمہ انصاف کے معاملات میں مداخلت نہیں کریں گے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جو بائیڈن نے اپنے بیان میں کہا کہ کسی بھی معقول شخص کو اگر ہنٹر کے مقدمات کی حقیقت کا جائزہ لینے کا موقع دیا جائے تو وہ یہ سمجھے گا کہ ہنٹر کو صرف اس لیے نشانہ بنایا جا رہا ہے کیونکہ وہ میرا بیٹا ہے، اور یہ عمل بالکل غیر منصفانہ ہے۔

اس فیصلے کے بعد امریکہ کے عدالتی نظام کی غیر جانبداری پر سوالات اٹھ سکتے ہیں، خاص طور پر ایسے وقت میں جب نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایف بی آئی اور محکمہ انصاف میں اپنی وفادار ٹیم نامزد کر چکے ہیں۔

ہنٹر بائیڈن کو رواں سال منشیات کے زیر اثر اسلحہ خریدنے کے حوالے سے جھوٹ بولنے اور ٹیکس چوری کے مقدمات میں مجرم قرار دیا گیا تھا، تاہم انہیں کوئی سزا نہیں دی گئی۔

امکان تھا کہ ہنٹر بائیڈن کو 16 دسمبر کو سزا سنائی جائے گی، مگر اس سے قبل ہی صدر بائیڈن نے اپنے بیٹے کو معاف کرنے کا اعلان کر دیا۔

صدر بائیڈن نے معافی کا اعلان ایسے وقت میں کیا ہے جب وہ جلد ہی اپنا منصب ڈونلڈ ٹرمپ کے حوالے کرنے والے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ وہ اپنے بیٹے کے خلاف انصاف کے عمل کو متاثر کیے بغیر انصاف کے نظام پر اعتماد رکھتے ہیں، لیکن ان کا ماننا ہے کہ ہنٹر کے مقدمے میں سیاست نے کردار ادا کیا اور انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوئے۔

اپنے بیان میں جو بائیڈن کا مزید کہنا تھا کہ میرے بیٹے کے خلاف الزامات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے جب کانگریس میں میرے سیاسی مخالفین انتخابات کے دوران میرے خلاف حملے کر رہے تھے۔

Exit mobile version