پی ٹی اے کا بڑا فیصلہ: غیر قانونی سمز بلاک کرنے کا اعلان
اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے ملک میں غیر قانونی طور پر استعمال ہونے والی سمز کو بلاک کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ پی ٹی اے کے مطابق یہ اقدام سکیورٹی اور قانون و نظم کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
پی ٹی اے کے مطابق مندرجہ ذیل سمز کو بلاک کیا جائے گا:
منسوخ شدہ شناختی کارڈز پر جاری سمز: یہ سمز 16 اگست کو بلاک کر دی جائیں گی۔
ایکسپائرڈ شناختی کارڈز پر جاری سمز: صارفین کو اپنے شناختی کارڈ کی تجدید کے لیے دو ستمبر تک کا وقت دیا گیا ہے۔ اس تاریخ کے بعد ایکسپائرڈ شناختی کارڈز پر جاری سمز بلاک کر دی جائیں گی۔
فوت شدگان کے نام پر جاری سمز: یہ سمز 15 اکتوبر کو بلاک کر دی جائیں گی۔ تاہم، فوت شدگان کے قریبی رشتہ دار ان سمز کو اپنے نام پر ٹرانسفر کرا سکتے ہیں۔ اس کے لیے انہیں اصل ڈیتھ سرٹیفکیٹ اور رشتہ داری کا ثبوت فراہم کرنا ہوگا۔
2017ء سے زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری سمز: یہ سمز بھی دو ستمبر کو بلاک کر دی جائیں گی۔
پی ٹی اے نے نادرا سے زائد المیعاد شناختی کارڈز، منسوخ شدہ شناختی کارڈز اور فوت شدگان کے شناختی کارڈز کا ڈیٹا طلب کر لیا ہے۔
پی ٹی اے نے صارفین سے اپنا شناختی کارڈ اپ ڈیٹ رکھنے کی اپیل کی ہے۔ ساتھ ہی، فوت شدگان کی سمز کو اپنے نام پر ٹرانسفر کرانے کے لیے مقررہ طریقہ کار پر عمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔
پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد موبائل فون نیٹ ورکس کو محفوظ بنانا اور جرائم کو روکنا ہے۔