آج کے جدید دور میں طالبعلموں سمیت مختلف شعبہ جات کے افراد نے مصنوعی ذہانت (اے آئی) پر مبنی چیٹ بوٹس کو اپنی روزمرہ زندگی کا اہم حصہ بنا لیا ہے۔ یہ ٹیکنالوجی بے حد فائدہ مند ثابت ہو رہی ہے، لیکن اس کے استعمال میں احتیاط ضروری ہے، کیونکہ ہر چیز کا بے تحاشا استعمال نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔
غیر ملکی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ مکمل طور پر چیٹ بوٹس پر انحصار مشکلات کا باعث بن سکتا ہے۔ ان ماہرین نے حد سے زیادہ چیٹ جی پی ٹی کے استعمال سے اجتناب برتنے کی ہدایت کی ہے۔
آئیے جانتے ہیں کہ وہ کون سی پانچ اہم باتیں ہیں جن کے بارے میں ماہرین نے چیٹ بوٹس کے استعمال کے دوران محتاط رہنے کی تلقین کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:چین میںکرونا کے بعدہیومن میٹا پینو وائرس کے پھیلاؤ کی اطلاعات
ماہرین کے مطابق کبھی بھی اپنی ذاتی معلومات اے آئی چیٹ بوٹس کے ساتھ شیئر نہ کریں۔ اس میں گھر کا پتہ، مکمل نام، موبائل نمبر یا دیگر ذاتی تفصیلات شامل ہیں۔ ان معلومات کے ذریعے کسی کی سرگرمیوں اور شناخت کو بآسانی ٹریک کیا جا سکتا ہے۔
اپنی مالی معلومات جیسے بینک اکاؤنٹ نمبر، کریڈٹ کارڈ کی تفصیلات یا دیگر سکیورٹی نمبرز کبھی بھی چیٹ بوٹس کے ساتھ شیئر نہ کریں۔ یہ معلومات ہیکرز کے ہاتھ لگنے کی صورت میں آپ کے مالی نقصان کا سبب بن سکتی ہیں۔
چیٹ بوٹس کے ساتھ اپنے سوشل میڈیا یا بینک اکاؤنٹس کے پاس ورڈز شیئر نہ کریں۔ یہ حساس معلومات آپ کے اکاؤنٹس تک غیر مجاز رسائی کا ذریعہ بن سکتی ہیں اور ڈیٹا چوری ہونے کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ چیٹ بوٹس عموماً فحش مواد یا نامناسب گفتگو کو فلٹر کر دیتے ہیں۔ اگر آپ نے ایسی کوئی بات کی تو امکان ہے کہ آپ کو مستقبل میں چیٹ بوٹس کے استعمال سے روکا جا سکتا ہے۔
اپنے راز ہمیشہ اپنے تک محدود رکھیں۔ چیٹ بوٹس پر کوئی بھی خفیہ معلومات شیئر نہ کریں، کیونکہ یہ ڈیٹا اکثر ریکارڈ ہو جاتا ہے اور بعد میں آپ کے لیے مشکلات پیدا کر سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ چیٹ بوٹس ٹیکنالوجی ایک کارآمد سہولت ہے، لیکن اس کے استعمال میں ذمہ داری اور احتیاط لازمی ہے تاکہ آپ اپنی پرائیویسی اور سکیورٹی کو یقینی بنا سکیں۔