اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ مہنگائی کی شرح گزشتہ 78 ماہ کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے جبکہ اب نجی شعبے کو معیشت کی قیادت کرنی ہو گی۔
ملکی معیشت ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی کی شرح گزشتہ 78 ماہ کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، جبکہ اب نجی شعبے کو معیشت کی قیادت کرنی ہوگی۔
اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ گزشتہ 12 سے 14 ماہ کے دوران حکومت نے معاشی میدان میں مثبت اور قابل تعریف کارکردگی دکھائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی مالی اور کرنٹ اکاؤنٹ کی کارکردگی بہتر ہو رہی ہے، اور قومی آمدنی میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری آئی ہے، جو پہلے صرف 2 ہفتے کی درآمدات کے لیے کافی تھے، اب ڈھائی ماہ کی ضروریات کو پورا کر سکتے ہیں۔ وزیر خزانہ نے توقع ظاہر کی کہ موجودہ رفتار جاری رہی تو ذخائر 3 ماہ کی درآمدات کے معیار تک پہنچ جائیں گے، جو عالمی معیار کے مطابق ہے۔
محمد اورنگزیب کے مطابق نومبر میں مہنگائی کی شرح 4.9 فیصد تک آ گئی، جو کہ 78 ماہ کی کم ترین سطح ہے، جبکہ شرح سود 13 فیصد سے نیچے آ چکی ہے۔ انہوں نے نجی شعبے کے کردار کو معیشت میں کلیدی قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی مداخلت محدود ہوگی، اور پالیسی گائیڈ لائنز اور سبسڈیز فراہم کی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام پر عملدرآمد حکومت کی ترجیح ہے، اور معاشی اصلاحات کا سلسلہ جاری رہے گا۔ انہوں نے معیشت کی پائیدار ترقی کے لیے اصلاحاتی عمل کو مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیر خزانہ نے آبادی میں اضافے اور موسمیاتی تبدیلی کو ملک کے بڑے چیلنجز قرار دیتے ہوئے کہا کہ آبادی 24 سے 25 کروڑ تک پہنچ چکی ہے، جو سالانہ 2.55 فیصد کی رفتار سے بڑھ رہی ہے۔ ان کے مطابق، تعمیرات کا شعبہ آبادی میں اضافے سے براہ راست متاثر ہوتا ہے۔
2022 کے سیلاب کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ ملک میں پائیدار ترقی اور تعمیرات کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔ انہوں نے متاثرین کی بحالی کے لیے سندھ حکومت کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ پائیدار تعمیرات کی جانب پیش رفت قابل تعریف ہے۔