پشاور : وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے امن و امان کی بہتری کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت میں کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے دہشت گردی کی ہزاروں کارروائیاں ناکام بنائیں اور پراسیکیوشن کے شعبے میں نمایاں بہتری آئی ہے۔
پشاور میں سی ٹی ڈی ہیڈکوارٹرز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے بتایا کہ وزیراعظم کی اپیکس کمیٹی میں سی ٹی ڈی کے غیر فعال ہونے سے متعلق بیان غلط معلومات پر مبنی تھا۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں سی ٹی ڈی مکمل طور پر فعال اور مستحکم ادارہ ہے جس کے 16 اسٹیشنز کام کر رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ نے بتایا کہ زیرِ حراست ملزمان کی اصلاح کے لیے خصوصی سیل تیار کیے گئے ہیں۔ انہوں نے پراسیکیوشن کے حوالے سے کہا کہ حکومت اس شعبے پر توجہ دے رہی ہے اور پراسیکیوشن ٹیم کے مزید افراد جلد بھرتی کیے جائیں گے۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ سی ٹی ڈی کو مزید ایک ارب روپے کے فنڈز فراہم کیے جا رہے ہیں، جس کے تحت 20 بم پروف گاڑیاں اور اہلکاروں کے لیے 300 کٹس خریدی جائیں گی۔ فرانزک تحقیقات کے لیے اب پنجاب کا رخ کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی کیونکہ خیبرپختونخوا میں یہ سہولت دستیاب ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پولیس کا کوٹہ 5 فیصد سے بڑھا کر 12 فیصد کر دیا گیا ہے، جبکہ شہدا کے لواحقین کو پلاٹس فراہم کیے جا رہے ہیں۔ علی امین گنڈا پور نے اپنی حکومت کی کامیابیوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے سی ٹی ڈی اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی کو سراہا۔