لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر جیل اصلاحات کا عمل جاری ہے، اور اس کے تحت صوبے بھر کی جیلوں میں سینئر اور جونیئر سائیکالوجسٹ (ماہرین نفسیات) کی تعیناتی کی گئی ہے۔
محکمہ داخلہ پنجاب کے ترجمان کے مطابق، پنجاب کی تمام جیلوں میں ذہنی صحت کے مراکز قائم کیے جائیں گے۔ ہر قیدی کی جیل میں آمد کے 24 گھنٹوں کے اندر اندر ماہر نفسیات ان کا معائنہ کرے گا۔
یہ ماہرین نفسیات ہر قیدی کی شخصیت، جرم اور مجرمانہ تاریخ کے مطابق اس کی کیٹیگری کی شناخت کریں گے اور ذہنی دباؤ کا شکار قیدیوں کے ساتھ بہتر رویے کے لیے جیل عملے کی تربیت بھی کی جائے گی۔
یاد رہے کہ دو ہفتے قبل چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت ہونے والے جیل اصلاحات کے اعلیٰ سطحی "آن لائن” اجلاس میں آمنہ قادر کو جیل اصلاحات کی ذیلی کمیٹی کا کوآرڈینیٹر مقرر کیا گیا تھا۔ اجلاس میں لاہور ہائی کورٹ کی چیف جسٹس عالیہ نیلم، دیگر ججز، پنجاب کے اعلیٰ افسران، سینیٹر احمد چیمہ اور خدیجہ شاہ نے بھی شرکت کی تھی۔
محکمہ داخلہ پنجاب کے ترجمان نے مزید بتایا کہ ماہرین نفسیات کی تعیناتی کے بعد قیدیوں کے ذہنی تناؤ اور خودکشی کے رجحانات کو روکنے کے لیے اہم اقدامات کیے جائیں گے۔ خاص طور پر سزائے موت کے قیدیوں کی ہر ماہ ’کاؤنسلنگ‘ کی جائے گی۔
اس اقدام کا مقصد پنجاب کی جیلوں میں قیدیوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانا ہے۔