لاہور:پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے آئی سی سی اور بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کی جانب سے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے لیے تجویز کردہ ہائبرڈ ماڈل کو مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ پی سی بی نے جمعہ کے روز آئی سی سی کی بورڈ میٹنگ میں نیا منصوبہ پیش کرنے کا مطالبہ کیا۔ بورڈ کا کہنا تھا کہ یہ ناقابل قبول ہے کہ پاکستان کو بار بار بھارت جانے کے لیے کہا جائے اور بھارت پاکستان نہ آئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر آئی سی سی نے ہائبرڈ ماڈل کے لیے پی سی بی کو مجبور کیا، تو پاکستان کرکٹ بورڈ حکومت سے اجازت طلب کرے گا، مگر فی الحال پی سی بی کا ہائبرڈ ماڈل کو قبول کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
ذرائع کے مطابق، بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) جے شاہ کی آئی سی سی میں انٹری سے قبل اس تنازعہ کا حل چاہتا ہے، جس کے لیے 29 نومبر کو آئی سی سی کی بورڈ میٹنگ طلب کی گئی ہے۔
آئی سی سی اور بی سی سی آئی نے ہائبرڈ ماڈل کے تحت چیمپئنز ٹرافی 2025 کی میزبانی کے لیے پی سی بی کو مالی فائدہ پہنچانے کا منصوبہ بھی تیار کیا ہے۔ اس ماڈل میں 10 میچز اور ایک سیمی فائنل پاکستان میں کرانے کی تجویز ہے، جبکہ بھارت کے میچز اور ایک سیمی فائنل متحدہ عرب امارات میں ہوں گے۔
آئی سی سی کے پلان کے مطابق، اگر بھارت فائنل میں نہیں پہنچتا تو فائنل پاکستان میں ہوگا، لیکن اگر بھارت فائنل میں پہنچتا ہے، تو ٹورنامنٹ کا فائنل متحدہ عرب امارات میں کھیلا جائے گا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ اس ہائبرڈ ماڈل کی صورت میں تمام اضافی اخراجات آئی سی سی اور بی سی سی آئی اٹھائیں گے۔
یاد رہے کہ پاکستان کو 1996 اور 2008 کے ایشیا کپ کے بعد ایک طویل عرصے کے بعد آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی ملی ہے۔ یہ تمام میچز اگلے سال 19 فروری سے 19 مارچ تک پاکستان کے تین بڑے شہروں کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں کھیلے جائیں گے۔
بھارت نے ایشیا کپ 2008 کے بعد پاکستان میں کوئی میچ نہیں کھیلا، اور 2012 کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان کوئی دوطرفہ سیریز بھی نہیں ہوئی۔ گزشتہ سال بھی ایشیا کپ کی میزبانی پاکستان کو ملی تھی، لیکن بھارت نے پاکستان آنے سے انکار کیا تھا، جس کے بعد ہائبرڈ ماڈل کے تحت بھارت کے تمام میچز سری لنکا میں شیڈول کیے گئے تھے۔
پاکستان اس چیمپئنز ٹرافی میں اپنے دفاعی چیمپئن ہونے کے ناطے شریک ہوگا، کیونکہ آخری بار 2017 میں چیمپئنز ٹرافی جیتی تھی، جس کی قیادت سرفراز احمد نے کی تھی۔