اسلام آباد: وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ملک میں اس وقت فیصلہ کن صورتحال پیدا ہو چکی ہے اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو روکنے کے لیے طاقت کے استعمال کے سوا کوئی چارہ نہیں بچا۔
پی ٹی آئی کے احتجاج پر ردعمل دیتے ہوئے خواجہ آصف نے دعویٰ کیا کہ سابق وزیرِاعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی لیڈر بننے کا خواب دیکھ رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مظاہرین اگر اسلام آباد میں جمع ہو گئے تو یہ ملک کے لیے بڑا دھچکا ہوگا۔
احتجاج کے پیش نظر وفاقی حکومت نے اسلام آباد کے راستے مکمل طور پر بند کر دیے ہیں۔ جڑواں شہروں میں سیکیورٹی سخت ہے اور انٹرنیٹ سروس بھی معطل کر دی گئی ہے۔
اسلام آباد جانے والے راستوں پر پولیس، رینجرز، اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے جبکہ موٹرویز، جی ٹی روڈ، اور دیگر اہم شاہراہیں کنٹینرز لگا کر بند کر دی گئی ہیں۔
گزشتہ روز پی ٹی آئی کا قافلہ جب پنجاب کی حدود میں داخل ہوا تو پولیس کی جانب سے شدید شیلنگ کی گئی۔ وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ ڈی چوک پہنچنے والوں کو گرفتار کیا جائے گا اور ہماری پہلی اور آخری کوشش شہریوں کی جان و مال کی حفاظت ہے۔
دوسری جانب عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے آخری سانس تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے پی ٹی آئی کے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب تک خان صاحب ہمارے پاس نہیں آتے، یہ مارچ ختم نہیں ہوگا۔
بشریٰ بی بی نے کہا کہ یہ احتجاج صرف ان کے شوہر کے لیے نہیں بلکہ پاکستان اور اس کے لیڈر کے لیے ہے۔ انہوں نے کارکنان کو یقین دلایا کہ وہ اس جدوجہد میں ان کے ساتھ کھڑی رہیں گی۔ خطاب کے اختتام پر انہوں نے اللہ اکبر کا نعرہ بلند کیا۔