پرامن احتجاج پر پابندی ناقابل قبول: بیرسٹر سیف

سندھ اور بلوچستان سے آنے والے قافلوں پر فائرنگ کے واقعات پر شدید مذمت

خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے سندھ اور بلوچستان سے آنے والے قافلوں پر فائرنگ کے واقعات پر شدید مذمت کا اظہار کرتے ہوئے اسے غیر انسانی عمل قرار دیا ہے۔

نجی ٹی وی کے مطابق بیرسٹر سیف نے اپنے ایک بیان میں موجودہ حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جعلی حکمران بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکے ہیں۔ ان کا الزام ہے کہ یہ حکومت اپنی جعلی سلطنت کو قائم رکھنے کے لیے لاشیں گرانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ پنجاب میں بھی ایسے ہی منصوبے بنائے جا رہے ہیں۔ بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ موجودہ حکمرانوں نے پورے ملک کو کنٹینرز اور خندقوں سے بھر دیا ہے، جس سے عوام کی زندگی اجیرن ہو چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈی چوک پر کنٹینرز پر سبز کپڑے چڑھانا حکومت کی بدنیتی کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ان کپڑوں کو کروما کی طرز پر استعمال کرکے جعلی ویڈیوز بنائی جا رہی ہیں تاکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو بدنام کیا جا سکے۔

بیرسٹر سیف نے عوام کو موجودہ حکومت کے منصوبوں سے خبردار رہنے کی اپیل کی اور کہا کہ حکومت نے پرامن احتجاج کو روکنے کے لیے ایک ہفتے سے پورے ملک کو بند کر رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شاہراہوں کی بندش کی وجہ سے ایمبولینس سروس بری طرح متاثر ہوئی ہے، اور ہسپتال نہ پہنچنے کی وجہ سے کئی قیمتی جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان میں بچے اور حاملہ خواتین بھی شامل ہیں، جن کی اموات کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔

Exit mobile version