پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی رہائی اور مطالبات کی منظوری کے لیے آج ہونے والے احتجاج کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت جڑواں شہروں میں سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں۔
نجی ٹی وی کے مطابق پی ٹی آئی کی جانب سے احتجاج کا اعلان ہوتے ہی انتظامیہ نے تمام انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔ اسلام آباد اور راولپنڈی میں داخلی و خارجی راستے سیل کر دیے گئے ہیں جبکہ سیکیورٹی خدشات کے تحت انٹرنیٹ سروس معطل کر دی گئی ہے۔
احتجاج کے باعث مری روڈ سمیت گلیات سے مری جانے والی مرکزی شاہراہیں بند ہیں۔ انتظامیہ نے مختلف مقامات پر سڑکوں کو گڑھے کھود کر اور کنٹینرز لگا کر بلاک کر دیا ہے، جس کی وجہ سے مقامی افراد کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
وفاقی دارالحکومت میں فیض آباد انٹرچینج، اڈیالہ جیل جانے والی سڑک، ایران ایونیو، مارگلہ روڈ، اور مری روڈ کو مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے جبکہ ریڈ زون کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا ہے۔
شہر میں عوامی ٹرانسپورٹ مکمل معطل ہے، اور ہاسٹلز و گیسٹ ہاؤسز خالی کروا لیے گئے ہیں۔ گرین لائن، بلیو لائن، اور اورنج لائن سروس بھی معطل کر دی گئی ہے، جس سے شہریوں کو سفر میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
لاہور میں بھی احتجاج کے پیش نظر داخلی و خارجی راستے بند کر دیے گئے ہیں۔ کنٹینرز لگا کر لاہور آنے اور جانے والے تمام راستے سیل کر دیے گئے ہیں، جس کے باعث ٹریفک نظام درہم برہم ہو چکا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ بیلاروس کے صدر کی آمد کے موقع پر اسلام آباد کی خوبصورتی برقرار رکھنے کے لیے کنٹینرز کو کپڑوں سے ڈھانپ دیا گیا ہے، جس سے مختلف رائے کا اظہار ہو رہا ہے۔