سینئراداکارہ صبا حمید نے کہا ہے کہ ماضی کے مقابلے میں آج کے بچے زیادہ ذہین اور ہوشیار ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بیان کیا کہ جب محبت ناکام ہوتی ہے، تو وہ افسردہ ہونے کے بجائے دوسرے آپشنز کی طرف چلے جاتے ہیں۔
حال ہی میں مزاحیہ پروگرام ’مذاق رات‘ میں شرکت کے دوران، صبا حمید نے مختلف موضوعات پر اپنی رائے دی۔ محبت کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دراصل 16 سے 25 برس کی عمر کے درمیان دو افراد کے ایک دوسرے کو پسند کرنے کو محبت کہا جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عموماً دو لوگ کم عمری میں ہی ایک دوسرے کو پسند کرتے ہیں، اور ان کی پسندیدگی کو محبت کا نام دے دیا جاتا ہے۔ صبا حمید نے اس بات پر زور دیا کہ اب رومانوی تعلقات میں ایک نئی اصطلاح موو آن آئی ہے، جو ان کے خیال میں بہت مثبت ہے۔
اداکارہ نے کہا کہ انہوں نے اپنے دور میں یہ اصطلاح نہیں سنی تھی اور نہ ہی ایسی کسی چیز کا علم تھا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ان کے زمانے میں اگر کسی کی محبت ناکام ہو جاتی تو اسے مر جانے کا خیال کیا جاتا تھا، لیکن اب ایسا نہیں ہے۔
صبا حمید نے کہا کہ اب موو آن یعنی آگے بڑھنے کی اصطلاح آ چکی ہے، جو کہ بہت اچھی ہے۔ ان کے مطابق آج کل کے لوگ سوچتے ہیں کہ محبت ہوگئی، چلی گئی، یا قصہ پرانا ہوگیا، تو بات ختم، آگے بڑھو اور دوسرے آپشنز دیکھو۔
صبا حمید نے کہا کہ آگے بڑھنے یا دوسرے آپشن دیکھنے کی یہ سوچ بہت مثبت ہے۔ آج کل کے بچے ان کی نسل سے بہتر ہیں، اور وہ زیادہ سمجھدار اور ذہین ہیں۔