اسلام آباد : عدلیہ سے متعلق آئینی ترمیم کا معاملہ پارلیمنٹ میں گرم ہے۔ حکمران اتحاد آئینی ترمیم بل کو پارلیمنٹ سے منظور کرانے کی بھرپور کوشش کر رہا ہے تاہم اس حوالے سے ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہو سکا۔
وفاقی کابینہ کی جانب سے آج قومی اسمبلی اور سینیٹ اجلاس سے قبل آئینی پیکج کی منظوری دینے کا امکان ہے۔
وفاقی کابینہ کا اجلاس آئینی ترمیم بل پر غور کرنے کے لیے طلب کیا گیا تھا لیکن مختلف وجوہات کی بنا پر اسے کئی بار ملتوی کرنا پڑا۔ اسی طرح قومی اسمبلی کا اجلاس بھی کئی گھنٹے تاخیر کا شکار رہا اور پھر چند منٹ کے لیے ہی شروع ہو سکا۔
آئینی ترمیم ایک سنجیدہ معاملہ ہے اور اسے منظور کرانے کے لیے دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہوتی ہے۔ حکومت اس اکثریت کو حاصل کرنے کے لیے مختلف سیاسی جماعتوں سے بات چیت کر رہی ہے۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا اس معاملے میں کردار انتہائی اہم ہے۔ حکومت نے آئینی ترمیم پر ان کی رائے جاننے کے لیے ان سے ملاقات کی ہے۔ پی ٹی آئی کے وفد نے بھی فضل الرحمان سے ملاقات کی ہے۔