بھارت کے یکطرفہ اقدامات مقبوضہ کشمیر کی حقیقت نہیں بدل سکتے، دفتر خارجہ
دفترخارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے حال ہی میں جموں و کشمیر تنازعے کے بارے میں بھارت کے وزیر خارجہ کے بیانات پر باقاعدہ ردعمل پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے یکطرفہ اقدامات نہ تو کشمیری عوام کی حقیقت کو تبدیل کر سکتے ہیں اور نہ ہی اس بین الاقوامی مسئلے کے حل میں کوئی مثبت کردار ادا کر سکتے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ جموں و کشمیر کا تنازعہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت ایک عالمی مسئلہ ہے اور اس کا حقیقی حل کشمیری عوام کی خواہشات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہی ممکن ہے۔ یہ تنازعہ جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے لیے نہایت اہم ہے، اور پاکستان کسی بھی ایسے بیانیے کو سختی سے مسترد کرتا ہے جو یہ تاثر دے کہ یہ مسئلہ بھارت کے یکطرفہ اقدامات سے حل ہو سکتا ہے۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے مزید کہا کہ دہلی کے یہ دعوے حقیقت سے عاری اور خطرناک حد تک خیالی ہیں، جو کہ زمینی حقائق کو بالکل نظرانداز کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سفارت کاری اور مکالمے کے لیے پرعزم ہے، مگر اگر بھارت کی جانب سے کوئی جارحانہ اقدام کیا گیا تو اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بات بھی واضح کی کہ جنوبی ایشیا میں حقیقی امن اور استحکام اسی صورت ممکن ہے جب جموں و کشمیر کے تنازعے کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اور کشمیری عوام کے ناقابل تنسیخ حقوق کے تحت کیا جائے۔
اس تناظر میں پاکستان نے بھارت سے مطالبہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے اشتعال انگیز بیانات اور بے بنیاد دعوے ترک کرے، اور یہ کہ بھارت کو چاہیے کہ وہ منصفانہ، پرامن اور پائیدار حل کے لیے بامعنی مذاکرات میں شامل ہو کر جنوبی ایشیا میں دیرپا امن کے قیام کی کوشش کرے۔