کوہالہ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ 3 سال بعد دوبارہ بحال کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد : پاکستان نے ایک اہم پیش رفت کرتے ہوئے کوہالہ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ منصوبہ 1124 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اسے پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔
گزشتہ تین سال سے یہ منصوبہ تعطل کا شکار تھا۔ اس کی بنیادی وجہ پاکستان کی پاور کمپنیوں کی جانب سے چینی کمپنیوں کو واجبات ادا نہ کرنا تھا۔ اس کے علاوہ، آزاد کشمیر حکومت کی جانب سے زمین کے حصول کے قانون میں تبدیلیوں پر بھی تحفظات تھے۔
چین نے اس منصوبے کی بحالی کے لیے اہم کردار ادا کیا ہے۔ چینی کمپنی چائنا تھری گورجز ڈیم کارپوریشن (سی ٹی جی) نے اس منصوبے کی بحالی کے لیے 2.5 ارب ڈالر کا مطالبہ کیا تھا۔ پاکستان اور چین کے مابین مذاکرات کے بعد اس مسئلے کا حل نکالا گیا ہے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اور چین کے مابین ایک معاہدے پر دستخط ہوئے ہیں جس کے تحت یہ منصوبہ تین سال کی تاخیر کے ساتھ مکمل کیا جائے گا۔ پاکستان نے اس تاخیر پر لگنے والے جرمانے کو معاف کرنے پر بھی رضامندی ظاہر کی ہے۔
یہ منصوبہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کا ایک اہم حصہ ہے۔ اس کے علاوہ، یہ پاکستان کی طویل المدتی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔
پاکستان اور چین 700 میگاواٹ کے آزاد پتن ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کو بھی بحال کرنے پر کام کر رہے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کوہالہ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کی بحالی پاکستان کے لیے ایک اہم پیشرفت ہے۔ اس سے پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد ملے گی اور اس سے دونوں ممالک کے مابین تعلقات میں مزید مضبوطی آئے گی۔