پاکستان
ٹرینڈنگ

ریاست ہے تو سیاست ہے، خدا نخواستہ ریاست نہیں تو کچھ بھی نہیں، آرمی چیف

افغانستان سے صرف فتنہ خوارج کی وہاں موجودگی اور سرحد پار سے پاکستان میں دہشت گردی پھیلانے پر اختلاف ہے

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ ریاست ہے تو سیاست ہے، خدا نخواستہ ریاست نہیں تو کچھ بھی نہیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق آرمی چیف نے پشاور کا دورہ کیا، اس دوران خیبر پختونخوا کے سیاسی قائدین سے بات چیت کی۔

ترجمان پاک فوج کے مطابق سپہ سالار نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں کوئی بڑے پیمانے پر آپریشن نہیں کیا جا رہا اور نہ ہی فتنہ خوارج کی پاکستان کے کسی بھی علاقے میں عملداری ہے، صوبے میں صرف انٹیلی جنس کی بنیاد پر ٹارگٹڈ کارروائی کی جاتی ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل عاصم منیر نے سوال کیا کہ کیا فساد فی الارض، اللّٰہ کے نزدیک بہت بڑا گناہ نہیں ہے؟ ریاست ہے تو سیاست ہے، خدا نخواستہ ریاست نہیں تو کچھ بھی نہیں، سب کو بلا تفریق اور تعصب دہشت گردی کے خلاف یک جا ہوکر کھڑا ہونا ہوگا، جب متحد ہو کر چلیں گے تو صورت حال جلد بہتر ہو جائے گی۔

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ انسان خطا کا پتلا ہے، سب غلطیاں کرتے ہیں لیکن ان غلطیوں کو نہ ماننا اور ان سے سبق نہ سیکھنا اُس سے بھی بڑی غلطی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وفاقی کابینہ: مزید 16 آئی پی پیز کے ساتھ نئے معاہدوں کی منظوری

ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ سپہ سالا نے مزید کہ پاک فوج کی پالیسی صرف اور صرف پاکستان ہے، عوام اور فوج کے درمیان ایک خاص رشتہ ہے، اس رشتے میں کسی خلیج کا جھوٹا بیانیہ بنیادی طور پر بیرون ملک سے ایک مخصوص ایجنڈے کے ذریعے چلایا جاتا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان پر سب پارٹیوں کا اتفاق حوصلہ مند ہے مگر اس پر تیزی سے کام کرنا ہوگا۔

بیان کے مطابق آرمی چیف نے افغانستان سے تعلقات کے حوالے سے کہا کہ افغانستان برادر، پڑوسی، اسلامی ملک ہے، پاکستان، افغانستان کے ساتھ ہمیشہ بہتر تعلقات کا خواہش مند رہا ہے۔

ترجمان پاک فوج کے مطابق جنرل عاصم منیر نے کہا کہ افغانستان سے صرف فتنہ خوارج کی موجودگی اور سرحد پار سے پاکستان میں دہشت گردی پھیلانے پر اختلاف ہے، یہ اختلاف اس وقت تک رہے گا جب تک وہ اس مسئلے کو دور نہیں کرتے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button