سیکرٹری سپریم کورٹ بار سلمان منصور نے 26 ویں آئینی ترمیم کو چیلنج کر دیا
یہ آئینی ترمیم بنیادی حقوق اور عدلیہ کی آزادی کے اصولوں کے خلاف ہے، درخواست میں موقف
اسلام آباد: سیکرٹری سپریم کورٹ بار سلمان منصور نے 26 ویں آئینی ترمیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔
سلمان منصور کی طرف سے دائر کی گئی درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کو کالعدم قرار دیا جائے۔
درخواست میں ججز کی تعداد میں اضافے اور پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون میں کی گئی ترمیم کو بھی غیر قانونی قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ یہ آئینی ترمیم بنیادی حقوق اور عدلیہ کی آزادی کے اصولوں کے خلاف ہے، کیونکہ جوڈیشل کمیشن میں ایگزیکٹیو کی اکثریت کا ہونا عدلیہ کے امور میں مداخلت کے مترادف ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہر روز نیا چیلنج، سرکاری ہسپتالوں میں دوائیں چوری ہو رہی ہیں،مریم نواز
سلمان منصور نے مزید کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے لیے اپنایا گیا طریقہ کار جمہوری نہیں تھا، اور متعدد پارلیمنٹرین نے دباؤ ڈالنے اور اغوا کرنے کے الزامات عائد کیے ہیں۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کو ججز کی تعیناتی سے روکنے اور آئینی ترمیم کے تحت کی گئی تمام تعیناتیوں اور اقدامات کو کالعدم قرار دیا جائے۔