کراچی: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ آئی ایم ایف نے این ایف سی ایوارڈ میں تبدیلی کی کوئی شرط نہیں رکھی۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ اسلامی مالیاتی نظام کی طرف منتقلی کے سفر میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ شریعہ اصولوں پر مبنی مالیاتی پراڈکٹس صارفین کا اعتماد بڑھانے میں معاون ثابت ہو سکتی ہیں۔ حکومت سود سے پاک قرض کے لیے سکوک بانڈز استعمال کر سکتی ہے۔
محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر ویلیو بیسڈ مالیاتی خدمات کی مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے، اور اس حوالے سے ایس ای سی پی ایک ریگولیٹری ماحول فراہم کر رہا ہے، جو اس شعبے کی صلاحیت کو مزید بڑھانے پر کام کر رہا ہے۔
وزیر خزانہ نے ملکی معیشت کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے درپیش معاشی چیلنجز پر قابو پالیا ہے اور معیشت کی سمت درست کردی گئی ہے۔
انہوں نے این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ اس میں کسی بھی تبدیلی کے لیے صوبوں کے ساتھ مشاورت ضروری ہے۔ اگر کسی صوبے کے آبادی یا دیگر فارمولے کے اعدادوشمار تبدیل ہوں تو نیا معاہدہ درکار ہوگا۔
محمد اورنگزیب نے یہ بھی کہا کہ ماضی میں موجودہ حکومت کو این ایف سی ایوارڈ میں تبدیلی کرنی چاہیے تھی، کیونکہ وزارت خزانہ کے پاس دستیاب فنڈز ہی تقسیم کیے جاتے ہیں۔