لاہور ہائیکورٹ نے اسموگ کی روک تھام کے لیے اقدامات نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے رات 8 بجے کے بعد مارکیٹوں اور بازاروں کو بند نہ کرنے پر حکام سے وضاحت طلب کر لی۔
اسموگ کے تدارک سے متعلق درخواستوں کی سماعت جسٹس شاہد کریم کی سربراہی میں ہوئی، جس دوران عدالت نے اسموگ کے بڑھتے ہوئے خطرے پر قابو پانے کے لیے مختلف ہدایات جاری کیں۔
عدالت نے واٹر میٹرز کی تنصیب کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ پانی کے ضیاع کو روکنے کے لیے فوری اقدامات ضروری ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آلودگی کی ایک بڑی وجہ ٹریفک کا دھواں اور سڑکوں پر رش ہے، جسے کم کرنے کے لیے سڑکوں کی ری الائنمنٹ کی ضرورت ہے تاکہ ٹریفک کی روانی بہتر ہو سکے۔
لاہور ہائیکورٹ نے متعلقہ حکام سے اسموگ کے خاتمے کے لیے طویل المیعاد پالیسی کی تجاویز بھی طلب کی ہیں۔ عدالت نے ہدایت کی کہ اسموگ کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے تاکہ ماحولیاتی آلودگی پر قابو پایا جا سکے۔