پاکستانی ٹیم کو ویزے نہ دینے اور پاکستان میں کھیلنے سے انکار کے بعد بھارت سے آئندہ سال ہونے والے بلائنڈ کرکٹ ورلڈکپ کی میزبانی واپس لے لی گئی ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق پاکستان میں جاری بلائنڈ ٹی 20 کرکٹ ورلڈکپ میں بھارت نے اپنی ٹیم کو پاکستان بھیجنے کے لیے این او سی دینے سے انکار کیا تھا، جس کی وجہ سے ورلڈ بلائنڈ کرکٹ کونسل نے یہ فیصلہ کیا ہے۔
ورلڈ بلائنڈ کرکٹ کونسل کا 26 واں اجلاس ملتان میں ہوا جس میں سات ممالک نے شرکت کی، جبکہ بھارت، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے بورڈز نے آن لائن شرکت کی۔ اس اجلاس میں پاکستان کے سید سلطان شاہ کو دوبارہ ورلڈ بلائنڈ کرکٹ کونسل کا صدر منتخب کیا گیا، جبکہ بھارت کے راجانیش ہنری نے سیکریٹری جنرل کا عہدہ حاصل کیا۔
اجلاس کے دوران، ورلڈ بلائنڈ کرکٹ کونسل نے یہ واضح کیا کہ ویزا مسائل کی وجہ سے پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں ایک دوسرے کے خلاف میچز نہیں کھیل پائیں گی۔ اس فیصلے کے تحت آئندہ ورلڈکپ میچز نیوٹرل وینیو پر کرانے کا اعلان کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، بھارت کی کرکٹ ٹیم وزارت خارجہ کی جانب سے پاکستان سفر کی اجازت نہ ملنے کی وجہ سے ایونٹ سے دستبردار ہو گئی تھی۔ بھارتی کرکٹ ایسوسی ایشن نے تصدیق کی تھی کہ انہیں 23 نومبر سے 3 دسمبر تک ہونے والے ٹورنامنٹ میں شرکت سے روک دیا گیا تھا۔
شیلنڈرا یادو، بھارتی بلائنڈ کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر، نے بتایا تھا کہ حکومتی فیصلے کے بعد بھارتی ٹیم پاکستان نہ جانے کا فیصلہ کر چکی تھی۔ یادو نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے میچ ہمیشہ شائقین کی توجہ کا مرکز ہوتے ہیں، اور اس مرتبہ بھارتی ٹیم کی عدم شرکت سے کرکٹ کو نقصان پہنچا ہے۔
یاد رہے کہ بھارت دفاعی چیمپئن ہے اور مسلسل تین مرتبہ 2012، 2017 اور 2022 میں بلائنڈ کرکٹ ورلڈکپ جیت چکا ہے۔ 2022 میں بھارت نے بنگلہ دیش کو شکست دے کر تیسری بار ٹائٹل حاصل کیا تھا۔