وفاقی حکومت نے اخراجات کم کرنے کی غرض سے ملک بھر میں 446 یوٹیلیٹی اسٹورز کو بند کر دیا ہے، جبکہ مزید 500 سے زائد اسٹورز کی ممکنہ بندش پر غور جاری ہے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یوٹیلیٹی اسٹورز پر سبسڈی ختم ہونے کے بعد ایسے اسٹورز بند کیے جا رہے ہیں جو نقصان میں چل رہے تھے یا جن کی آمدنی کم تھی۔ ذرائع کے مطابق ان اقدامات کے باوجود کسی بھی ملازم کو بے روزگار نہیں کیا جائے گا۔
زیادہ تر بندش دیہی علاقوں میں قائم یوٹیلیٹی اسٹورز پر اثر انداز ہوئی ہے۔ خیال رہے کہ اگست 2023 میں وفاقی حکومت نے یوٹیلیٹی اسٹورز پر چینی، آٹا، گھی اور دیگر بنیادی اشیا پر دی جانے والی سبسڈی ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن، جو کہ 1971 میں قائم ہوئی تھی، کا مقصد عوام کو رعایتی نرخوں پر ضروری اشیا فراہم کرنا تھا۔ ملک بھر میں 4 ہزار یوٹیلیٹی اسٹورز کے نیٹ ورک کو عوام کی خدمت کے لیے چلایا جا رہا تھا۔
مزید برآں 16 اگست کو وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں اخراجات میں کمی اور ریاستی امور کو بہتر بنانے کے لیے 5 وزارتوں کے تحت 28 محکمے ختم کرنے کی منظوری دی گئی، جس میں یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن بھی شامل ہے۔