جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیئول میں نومبر کے دوران شدید برف باری کے باعث کئی دہائیوں کا ریکارڈ ٹوٹ گیا، جس کے نتیجے میں روزمرہ کی زندگی شدید متاثر ہوئی۔
خراب موسم کے باعث سڑکوں پر ٹریفک جام، بجلی کی معطلی اور سینکڑوں پروازوں کی منسوخی کا سامنا کرنا پڑا، جب کہ حکام نے آئندہ دنوں میں مزید برف باری کا امکان ظاہر کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے "رائٹرز” کی رپورٹ کے مطابق، سیئول کے مشرقی علاقوں میں شاہراہوں پر پیش آنے والے حادثات میں کم از کم 2 افراد جاں بحق ہوگئے۔ مزید برآں، تیز ہواؤں کی وجہ سے عمارتوں اور تعمیراتی مقامات سے گرنے والے ملبے کے باعث چند راہگیر زخمی ہوئے۔
موسمیاتی ایجنسی کے مطابق، شمال مغرب سے آنے والی ٹھنڈی ہواؤں نے رات کے وقت بارش کو برف میں تبدیل کر دیا۔ دوپہر 3 بجے تک سیئول میں برف کی تہہ 18 سینٹی میٹر (7.1 انچ) تک پہنچ چکی تھی، جو کہ 1907 کے بعد نومبر میں سب سے زیادہ ریکارڈ کی گئی مقدار ہے۔
وزارت داخلہ نے ہنگامی اقدامات کو مزید فعال کرتے ہوئے کہا کہ جمعرات کی صبح تک 5 سینٹی میٹر فی گھنٹہ کی برف باری کا امکان ہے، اور خبردار کیا کہ زیادہ نمی والی برف املاک اور تنصیبات کے لیے مزید خطرات پیدا کر سکتی ہے۔
خراب موسم نے ہوائی سفر کو بھی متاثر کیا، جس کے نتیجے میں ملک بھر میں 200 سے زائد پروازیں منسوخ یا تاخیر کا شکار ہوئیں، جن میں زیادہ تر اندرونِ ملک پروازیں شامل تھیں۔ جزیروں پر خدمات فراہم کرنے والی کم از کم 70 فیری سروسز بھی معطل کر دی گئیں۔
رپورٹس کے مطابق، سیئول اور وسطی علاقوں میں ہزاروں گھروں کی بجلی معطل ہوگئی، جبکہ برف باری اور گرنے والے درختوں کی وجہ سے بجلی کی لائنوں کو نقصان پہنچا، جس سے متاثرہ علاقوں میں زندگی مفلوج ہوگئی۔