پولیو وائرس پاکستان کے 2نئے اضلاع میں پہنچ گیا

26 ماحولیاتی نمونوں میں معذور کرنے والا وائرس مثبت پایا گیا ہے

پولیو وائرس دو نئے اضلاع میں پہنچ چکا ہے، جبکہ 26 ماحولیاتی نمونوں میں معذور کرنے والا وائرس مثبت پایا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق 20 اضلاع سے حاصل کردہ ماحولیاتی نمونوں میں بلوچستان کا ضلع نوشکی اور پنجاب کا ضلع میانوالی بھی شامل ہیں، جو پہلے پولیو وائرس سے متاثر نہیں تھے۔

یہ خطرناک وائرس کی موجودگی اس وقت سامنے آئی ہے جب ملک بھر میں انسداد پولیو مہم جاری ہے، جس کا مقصد ساڑھے 4 کروڑ بچوں کو بیماری سے محفوظ کرنے کے لیے قطرے پلانا ہے۔

ان مثبت نمونوں کے بعد ایسے اضلاع کی تعداد 70 سے تجاوز کر چکی ہے جہاں وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہو چکی ہے۔

اسلام آباد میں انسداد پولیو کے لیے ریجنل ریفرنس لیبارٹری نے 20 اضلاع کے 26 مقامات سے جمع کردہ سیوریج نمونوں میں وائلڈ پولیو وائرس ٹائپ (ون) کی موجودگی کی تصدیق کی ہے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، سندھ کے بڑے شہر کراچی شرقی، کورنگی، وسطی اور جنوبی اضلاع، حیدرآباد، قمبر، جامشورو، اور میرپورخاص، پنجاب میں راولپنڈی، لاہور، اٹک اور میانوالی، اور خیبرپختونخوا میں ڈیرہ اسمعٰیل خان، لکی مروت، پشاور شامل ہیں۔ بلوچستان کے اضلاع پشین، نوشکی، کوئٹہ اور ژوب سے بھی ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

لیب کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ نوشکی اور میانوالی میں ماحولیاتی نمونوں میں پہلی بار وائرس کی موجودگی رپورٹ ہوئی ہے، جبکہ 18 دیگر اضلاع میں اس کی تصدیق ہو چکی ہے۔

مزید کہا گیا کہ ان علاقوں کو وائلڈ پولیو وائرس ٹائپ (ون) سے متاثرہ قرار دیا گیا ہے، جو ملک میں بچوں کی صحت کے لیے جاری خطرے کی نشاندہی کرتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں عہدیدار نے وضاحت کی کہ اگر سیوریج کے نمونوں میں پولیو وائرس پایا جائے تو اسے مثبت شمار کیا جاتا ہے، جبکہ اگر کوئی بچہ وائرس کی وجہ سے مفلوج ہو جائے تو اسے مثبت کیس کہا جاتا ہے۔

عہدیدار نے بتایا کہ نمونوں کی شناخت کے بعد فوری طور پر پولیو مہم کا انعقاد کیا جاتا ہے تاکہ وائرس کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کی نقل و حرکت کی وجہ سے کسی بھی شہر میں بچے کے مفلوج ہونے کا کیس رپورٹ ہو سکتا ہے۔

عہدیدار نے وضاحت کی کہ سیوریج میں وائرس کی موجودگی یہ ظاہر کرتی ہے کہ مقامی بچوں کی قوت مدافعت میں کمی آئی ہے، اور وہ اس بیماری کا شکار ہو سکتے ہیں۔

یاد رہے کہ پاکستان میں پولیو وائرس کی صورتحال بے قابو ہو چکی ہے، کیونکہ کیسز کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔ 31 اکتوبر کو ایک 5 سالہ بچی میں وائرس مثبت آنے کے بعد، رواں سال ملک بھر میں رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد 43 تک پہنچ چکی ہے۔

Exit mobile version