لاہور: صوبے میں ڈینگی کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر، پنجاب حکومت نے راولپنڈی میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق اور چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان کی زیر صدارت ایک اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ راولپنڈی میں ڈینگی کے کیسز میں خطرناک اضافہ ہوا ہے۔ اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے مختلف اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ جن میں ڈینگی کے مریضوں کی بہتر دیکھ بھال، نجی ہسپتالوں میں علاج کا بندوبست اور ڈینگی کے بارے میں عوام میں آگاہی بڑھانا شامل ہیں۔
اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کے مطابق سرکاری ہسپتالوں میں بستر کم ہونے کی صورت میں ڈینگی کے مریضوں کو نجی ہسپتالوں میں بھی علاج کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
ایک ٹیکنیکل گروپ راولپنڈی میں ڈینگی سے متعلق اموات اور بیماری کی شدت کی وجوہات کا تعین کرے گا۔
ڈینگی کے بارے میں عوام میں آگاہی بڑھانے کے لیے خصوصی مہم شروع کی جائے گی۔
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ڈینگی پر قابو پانے کے لیے اگلے ایک ماہ کا ایکشن پلان تیار کیا جائے گا۔
صوبے میں اب تک 1724 ڈینگی کے کیسز اور 7 اموات رپورٹ ہوچکی ہیں۔
لاہور میں بہتر سرویلنس کے باعث صورتحال بہتر ہے، لیکن راولپنڈی میں کیسز میں اضافے کا خدشہ ہے۔
چیف سیکرٹری نے کہا کہ ڈینگی پر قابو پانے کیلئے مستند ڈیٹا کی دستیابی نہایت ضرور ی ہے، ڈیٹا کا تجزیہ کرنے کے بعد بہتر لائحہ عمل اختیار کیا جا سکتا ہے۔
سیکرٹری پرائمری صحت نادیہ ثاقب اورڈپٹی کمشنر راولپنڈی نے اجلاس کو تفصیلی بریفنگ دی۔نادیہ ثاقب نے بتایا کہ رواں سال صوبے میں اب تک ڈینگی کے 1724 کنفرم کیسز اور سات اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔
ڈپٹی کمشنر راولپنڈی نے کہا کہ ضلع میں 29نجی ہسپتالوں کو متبادل انتظام کے طور پر رکھا گیا ہے، ڈینگی مریضوں کی رپورٹنگ نہ کرنے پر 142نجی کلینکس کو سر بمہر کیا گیا ہے۔
بلدیات، تعلیم سمیت متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز، کمشنر ، ڈپٹی کمشنر لاہور اور محکمہ صحت کے حکام نے اجلاس میں شرکت کی جبکہ راولپنڈی اور فیصل آباد کے ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔