بلوچستان میں کانگو وائرس کا ایک اور کیس رپورٹ، 22 افراد متاثر

بلوچستان میں کانگو وائرس کا ایک اور کیس رپورٹ، 22 افراد متاثر

کوئٹہ :بلوچستان کے شہر لورالائی سے کانگو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آنے کے بعد صوبے میں اس وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 22 ہو گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق 33 سالہ متاثرہ شخص کو مزید علاج کے لیے فاطمہ جناح ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ اس سال اب تک بلوچستان میں کانگو وائرس سے 5 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

کانگو وائرس کیا ہے؟

کانگو وائرس ایک خطرناک وائرل بیماری ہے جو مویشیوں سے انسانوں میں پھیلتی ہے۔ یہ وائرس مویشیوں کے جسم پر پائے جانے والے چیچڑوں کے کاٹنے سے انسانوں میں منتقل ہوتا ہے۔ اس وائرس سے متاثرہ شخص کو شدید بخار، سردرد، متلی، قے، خون بہنا اور دیگر علامات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اگر اس کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔

بلوچستان میں کانگو وائرس کے کیسز میں اضافے کی وجہ سے صحت کے محکمے نے الرٹ جاری کر دیا ہے۔ صوبائی حکومت نے لوگوں کو کانگو وائرس سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔

کانگو وائرس سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر:

جانوروں کو سنبھالتے وقت دستانے اور ماسک کا استعمال کریں۔
جانوروں کے کاٹنے سے بچیں۔
اگر کسی جانور کے کاٹنے کا نشان لگ جائے تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
مویشی منڈیوں میں جانے سے گریز کریں۔
اگر آپ کو کانگو وائرس کی علامات نظر آئیں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ کانگو وائرس سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا بہت ضروری ہے۔ لوگوں کو چاہیے کہ وہ مویشیوں کو سنبھالتے وقت احتیاط برتیں اور صحت کے محکمے کی ہدایات پر عمل کریں۔

صوبائی حکومت کانگو وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مختلف اقدامات کر رہی ہے۔ حکومت نے صحت کے محکمے کو ہدایت کی ہے کہ وہ کانگو وائرس کے مریضوں کا بروقت علاج کرے اور لوگوں کو اس بیماری سے آگاہ کرے۔

Exit mobile version