اسلام آباد: پاکستان میں سائبر حملوں کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے۔ نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (نیشنل سرٹ) نے ملک بھر میں حکومتی اداروں، جامعات، چھوٹی صنعتوں، ای کامرس اور نجی اداروں کو سائبر حملوں کے خلاف الرٹ کرتے ہوئے ایک اہم ایڈوائزری جاری کی ہے۔
نیشنل سرٹ نے خاص طور پرایس کیو ایل انجیکشن اٹیک کے خطرے کی نشاندہی کی ہے۔ یہ حملے ہیکرز کو اداروں کے ڈیٹابیس تک غیر قانونی رسائی حاصل کرنے اور حساس معلومات چرانے میں مدد دیتے ہیں۔
تمام ادارے فوری طور پر اپنے انفارمیشن سیکیورٹی افسر کو متحرک کریں۔ ڈیٹابیس کو محفوظ بنانے کے لیے فائر وال کو فعال کریں۔ تعلیمی ادارے، جامعات اور کاروباری ادارے ڈیٹابیس کو محفوظ بنانے کے لیے فوری اقدامات کریں۔
ای کامرس پورٹلز، صحت کی دیکھ بھال کے ادارے اور سرکاری ویب سائٹس کو بھی حفاظتی اقدامات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ چھوٹے نجی ادارے اور کوچنگ مراکز بھی اپنی سائبر سیکیورٹی کو بہتر بنائیں۔
نیشنل سرٹ کے مطابق سائبر حملے اداروں کے ڈیٹا کی سالمیت اور رازداری کے لیے ایک بڑا خطرہ ہیں۔ ہیکرز حساس معلومات کو چرانے اور اداروں کو نقصان پہنچانے کے لیے مختلف طریقے استعمال کر رہے ہیں۔
اس ایڈوائزری کے بعد تمام اداروں کو اپنی سائبر سیکیورٹی کو مضبوط بنانے کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔