شام میں 300 کے قریب پاکستانی زائرین پھنس گئے
دمشق ایئرپورٹ کھلتے ہی پاکستانیوں کی واپسی کے لیے آپریشن شروع کر دیا جائے گا، دفتر خارجہ
بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد شام میں 300 کے قریب پاکستانی زائرین پھنس گئے ہیں۔ دفتر خارجہ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ دمشق ایئرپورٹ کھلتے ہی پاکستانیوں کی واپسی کے لیے آپریشن شروع کر دیا جائے گا۔
نجی ٹی وی کے مطابق پاکستانی زائر سید الیاس نقوی نے بتایا کہ ہوٹل تک محدود ہونے کی وجہ سے کھانے پینے کی اشیاء ختم ہو چکی ہیں، تاہم پاکستانی سفارت خانہ مکمل تعاون کر رہا ہے۔
دوسری جانب دفتر خارجہ نے شام میں موجود پاکستانیوں سے احتیاط کی اپیل کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی ہے کہ تمام شہری محفوظ ہیں۔ پاکستانی سفارت خانہ زائرین کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور ان کی مدد کے لیے عملہ دستیاب ہے۔
واضح رہے کہ شام کے صدر بشار الاسد 24 سالہ اقتدار کے خاتمے کے بعد اپنے خاندان سمیت روس منتقل ہو گئے ہیں۔ روسی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ بشار الاسد کو روس میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر سیاسی پناہ دی گئی ہے۔
شامی باغیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ دمشق اب ان کے کنٹرول میں ہے۔ باغیوں نے سرکاری ٹی وی پر بیان دیتے ہوئے اعلان کیا کہ *”دمشق آزاد ہو گیا ہے۔”* عینی شاہدین کے مطابق ہزاروں افراد دمشق کے ایک مرکزی چوک میں جمع ہو کر آزادی کے نعرے لگا رہے ہیں۔
باغیوں کا کہنا ہے کہ سدنیا جیل، جو دمشق کے مضافات میں واقع ایک بڑی فوجی جیل ہے، وہاں قید افراد کی رہائی کے بعد جیل کا کنٹرول بھی حاصل کر لیا گیا ہے۔