ٹیکسز کاروبار میں رکاوٹ، مگر آئی ایم ایف اہداف پورے کرنا ہونگے،وزیراعظم
معاشی ترقی کا آغاز ہوچکا، اب گروتھ کو استحکام دینے کا وقت ہے: شہباز شریف
کراچی: وزیراعظم شہباز شریف نے اس بات پر زور دیا ہے کہ موجودہ ٹیکس نظام کاروباری سرگرمیوں میں رکاوٹ بن رہا ہے لیکن آئی ایم ایف کے ساتھ کیے گئے معاہدوں اور اہداف کو پورا کرنا ضروری ہے۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ معاشی ترقی کا سفر شروع ہوچکا ہے، اور اب وقت آگیا ہے کہ ہم ترقی کی رفتار کو بڑھائیں۔ انہوں نے کاروباری برادری کو مدعو کرتے ہوئے کہا کہ آئیں اور تجاویز دیں کہ ترقی کو کس طرح استحکام کے ساتھ آگے بڑھایا جائے تاکہ معیشت کو بوم اور بسٹ کے چکر سے بچایا جاسکے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ موجودہ ٹیکس سلیبس کاروبار اور سرمایہ کاری کو متاثر کر رہا ہے، لیکن ہمیں آئی ایم ایف پروگرام کے تحت اپنے وعدوں کو پورا کرنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی ترقی کے لیے بینکوں سے سرمایہ کاری ضروری ہے، اور شرح سود جو اب 13 فیصد ہے، اسے کم کرکے 6 فیصد تک لانے کی خواہش ظاہر کی۔
یہ بھی پڑھیں: یو اے ای نے پاکستان کو2 ارب ڈالر کاقرضہ رول اوور کرنے کی یقین دہانی کرادی، وزیراعظم
شہباز شریف نے برآمدات پر مبنی ترقی کی ضرورت پر زور دیا اور اس حوالے سے تجاویز طلب کیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے پاس قدرتی وسائل کی دولت موجود ہے، اور اس کے بہترین استعمال کے لیے انڈسٹریز قائم کرنی ہوں گی تاکہ لوگوں کو روزگار مل سکے۔