آج بھی نواز شریف اور شہباز شریف کے پاس عوامی اکثریت نہیں، بیرسٹر گوہر
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ آج بھی نواز شریف اور شہباز شریف کے پاس عوامی اکثریت نہیں، یہ ایسا ہائبرڈ سسٹم بنایا ہے کہ نہ اپوزیشن ہے اور نہ ہی حکومت ہے۔
قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آپ کبھی اس ہاؤس اور اس کے ممبران کے تقدس کو پامال نہیں کرسکتے، عمر ایوب خان اس ہاؤس میں 22 سال رہے اس پر کبھی کوئی کرپشن کا الزام نہیں لگا نہ ایوان میں کسی قسم کی غلط زبان استعمال کرنے کا الزام لگا اسی وجہ سے عمران خان نے ان کو لیڈر آف اپوزیشن مقرر کیا ان پر ہمیں فخر ہے خواجہ آصف جیسے فارم 47 پر آنے والے کرپٹ سسٹم سے فائدہ اٹھانے والے اس طرح برتاؤ کرتے جو کل خواجہ آصف نے کیاہم اس کی مزمت کرتے ہیں۔
بیرسٹرگوہر نے کہا کہ ڈان لیکس اور پانامہ لیکس والے یہ ہیں، وکیلوں والا یونیفارم پہن کر کیس کرنے والا نواز شریف تھا، آج بھی نواز شریف اور شہباز شریف کے پاس عوامی اکثریت نہیں، یہ ایسا ہائبرڈ سسٹم بنایا ہے نہ اپوزیشن نہ حکومت۔
انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم چاہتے ہیں پاکستان میں رول آف لاء ہو سب کے لیے انصاف ہو جہاں ججوں کے کمروں میں کیمرے نہ لگے ہوں ہم ملک و قوم کی خاطر آگے بڑھنا چاہتے ہیں، ہمارے ساتھ جو زیادتیاں ہونی تھیں ہو چکیں اور پاکستان کی عوام اچھی طرح جان چکے اصل جمہوری لوگ کون ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے کس طرح کے الیکشن کرائے، 175 سیاسی جماعت میں سے صرف پاکستان تحریک انصاف سے نشان چھینا گیا، پی ٹی آئی جیسے صاف شفاف پارٹی انتخابات کسی جماعت نے تاریخ میں نہیں کروائے۔ عمران احمد خان نیازی اس ملک کی خاطر اپنے اوپر ہوئی تمام زیادتیاں معاف کرنے کو تیار ہے، آپ نے ہمارا نشان چھینا لیکن اللہ کے فضل و کرم سے عوام نے ساتھ نہیں چھوڑا عوام نے عمران خان کے امیدواروں کے نشانات پہچانے اور عمران خان کو اکثریت دی۔
گوہر علی خان نے مزید کہا کہ کیا انکی اٹھارہ مہینے کی حکومت کی فسطائیت ان کو یاد نہیں، ہماری خواتین جو پکڑی جارہی تھیں ان کو یاد نہیں، بشریٰ بی بی کا توشہ خانہ سے دور دور تک کوئی تعلق ہے آپ نے ان کو پندرہ سال کی سزا دی۔ ڈان لیکس والے آپ تھے، سپریم کورٹ پر حملہ کرنے والے آپ تھے، پانامہ میں نام والے آپ تھے، میموگیٹ والے یہ تھے.
شہباز شریف کے پاس آج بھی اکثریت نہیں یہ جعلی حکومت ہے یہ خواجہ آصف تو اقامہ والا یہ تو دبئی جاکے کام کرے گا ہمارے لوگ کیا کریں گے.