سوات کے زرعی تحقیقاتی مرکز نے ایروپونکس ٹیکنالوجی کے ذریعے پودے اگانے کا ایک کامیاب تجربہ کیا ہے، جس کے تحت پلاسٹک کے پائپس اور بالٹیوں میں بھی پودے اگائے جا سکتے ہیں۔
زرعی ماہرین کے مطابق ایروپونکس ایک جدید ٹیکنالوجی ہے جس میں پودوں کی جڑیں مٹی میں نہیں ہوتیں بلکہ ہوا میں معلق رہتی ہیں۔ ان جڑوں پر مخصوص غذائی اجزا کا اسپرے کیا جاتا ہے، جس سے پودے تیزی سے نشوونما پاتے ہیں، اور پانی کا استعمال بھی انتہائی کم ہو جاتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ زمین کی کمی کے باعث یہ ٹیکنالوجی خاص طور پر کارآمد ہے۔ لوگ آسانی سے اپنی بالکونی یا چھت پر یہ نظام لگا سکتے ہیں اور روزانہ استعمال کے لیے تازہ سبزیاں حاصل کر سکتے ہیں۔
ایروپونکس کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں مٹی کی ضرورت نہیں ہوتی، اور پودے زیادہ آکسیجن حاصل کرنے کی بدولت تیزی سے بڑھتے ہیں، جس سے کسان کم وقت میں زیادہ پیداوار حاصل کر سکتے ہیں۔ زرعی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ٹیکنالوجی میں پانی ضائع نہیں ہوتا اور پودے عمودی (ورٹیکل) طریقے سے اگائے جاتے ہیں، جو محدود جگہ کا بہترین استعمال ہے۔
زرعی یونیورسٹی سوات کے ایک طالب علم نے بتایا کہ اس جدید ٹیکنالوجی کے تحت نہ صرف پانی کا استعمال کم ہوتا ہے بلکہ سبزیاں اور پودے زیادہ پائیدار اور معیاری بھی ہوتے ہیں۔ یہ طریقہ زراعت میں انقلاب لا سکتا ہے۔