خیبرپختونخوا میں ایم پاکس کا چھٹا کیس، عالمی ادارہ صحت کی وارننگ جاری
خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں معائنے کے بعد مریض کے نمونے پبلک ہیلتھ ریفرنس لیب بھیجے گئے، جہاں اس کی بیماری کی تصدیق ہوئی
پشاور: خیبرپختونخوا کے مشیر صحت احتشام علی نے انکشاف کیا ہے کہ لکی مروت کے علاقے یونین کونسل کوٹ کشمیر میں ایک 35 سالہ شخص میں ایم پاکس (منی پاکس) کا کیس رپورٹ ہوا ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے ایم پاکس کو بین الاقوامی ایمرجنسی قرار دیا ہے۔
مشیر صحت کے مطابق مریض دبئی سے 28 نومبر کو فلائٹ نمبر پی کے 284 کے ذریعے رات 9 بج کر 30 منٹ پر وطن واپس پہنچا۔ خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں معائنے کے بعد مریض کے نمونے پبلک ہیلتھ ریفرنس لیب بھیجے گئے، جہاں اس کی بیماری کی تصدیق ہوئی۔
احتشام علی کا کہنا تھا کہ مریض گزشتہ پانچ سال سے دبئی میں ڈرائیور کے طور پر کام کر رہے تھے۔ مریض کو ایم پاکس کے علاج، سماجی فاصلوں اور دیگر احتیاطی تدابیر کی ہدایات دی جا چکی ہیں۔
ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ میں تشکیل دی گئی ریپڈ رسپانس ٹیم کے سرویلنس آفیسر ڈاکٹر مصور نے اس کیس کی تشخیص کی۔ مشیر صحت نے مزید بتایا کہ خیبرپختونخوا میں اس وقت ایم پاکس کا صرف ایک فعال کیس موجود ہے، جبکہ رواں برس اب تک صوبے بھر سے 6 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جن میں سے 5 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔
11 ستمبر 2024 کو خیبرپختونخوا سے ایم پاکس کا پانچواں کیس سامنے آیا تھا، جبکہ عالمی ادارہ صحت نے 15 اگست 2024 کو افریقی براعظم میں بیماری کے پھیلاؤ کے بعد عالمی سطح پر ایمرجنسی نافذ کی تھی۔