پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رہنے کا امکان
آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں استحکام متوقع ہے
بین الاقوامی مارکیٹ میں معمولی تبدیلی اور روپے کی قدر میں بہتری کی وجہ سے آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں استحکام متوقع ہے۔
باخبر ذرائع کے مطابق گزشتہ پندرہ دن کے دوران بین الاقوامی منڈی میں پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) کی قیمتوں میں معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا، لیکن روپے کی قدر میں بہتری اور درآمدی پریمیم میں تبدیلی نہ ہونے کی وجہ سے اس اضافے کا اثر محدود رہا۔
حالیہ حسابات کے مطابق بین الاقوامی قیمتوں میں معمولی کمی کے باوجود پیٹرول، ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمتوں میں تقریباً 3 روپے فی لیٹر کا اضافہ متوقع ہے۔ اوگرا کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ یہ معمولی فرق اندرون ملک فریٹ ایکوئیلائزیشن مارجن کے ذریعے ایڈجسٹ کیا جا سکتا ہے، جس سے قیمتوں میں اضافے کو روکا جا سکتا ہے۔
اس وقت پیٹرول کی ایکس ڈپو قیمت 248.38 روپے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 255.14 روپے فی لیٹر ہے۔ حکومت نے 15 نومبر کو موجودہ پندرہ روزہ قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی تھی، تاہم 31 اکتوبر کو پیٹرول کی قیمت میں 3.85 روپے اور ایچ ایس ڈی کی قیمت میں 1.35 روپے کا اضافہ کیا گیا تھا۔
پیٹرول عام طور پر نجی ٹرانسپورٹ، چھوٹی گاڑیوں، رکشوں اور موٹر سائیکلوں کے لیے استعمال ہوتا ہے، جس کا اثر متوسط اور نچلے طبقے کے بجٹ پر پڑتا ہے۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل بنیادی طور پر بھاری ٹرانسپورٹ، زرعی انجنز اور صنعتوں میں استعمال ہوتا ہے، جس کی قیمت میں اضافہ مہنگائی کی ایک بڑی وجہ بن سکتا ہے۔
فی الوقت حکومت پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس صفر ہونے کے باوجود 76 روپے فی لیٹر تک ٹیکس وصول کر رہی ہے، جس میں 60 روپے پیٹرول ڈیولپمنٹ لیوی اور 16 روپے کسٹم ڈیوٹی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، تقریباً 17 روپے فی لیٹر مارجن آئل کمپنیوں اور ڈیلرز کو دیا جا رہا ہے۔