اسلام آباد: وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے تحریک انصاف کی حالیہ سیاسی مہم اور الزامات پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی اپنے کارکنوں کو اشتعال دلانے اور خون خرابے کی نیت سے آئی تھیں، لیکن گرفتاری کے خوف سے مظاہرین اور قیادت میدان سے بھاگ کھڑے ہوئے۔
وفاقی دارالحکومت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ تحریک انصاف کے مظاہرین نے نہ صرف پولیس پر حملے کیے بلکہ جدید اسلحہ، آنسو گیس کے شیل، اور پتھراؤ جیسے اقدامات کے ذریعے بدامنی پھیلانے کی کوشش کی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ تمام واقعات ایک سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ تھے تاکہ امن خراب کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی جانب سے جھوٹے پروپیگنڈے کے ذریعے لاشوں کی سیاست کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، حالانکہ پولی کلینک انتظامیہ واضح کر چکی ہے کہ کوئی لاش اسپتال میں نہیں لائی گئی۔ عطا اللہ تارڑ نے تحریک انصاف سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے الزامات کے ثبوت فراہم کریں۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ اس مظاہرے کے دوران 37 افغان باشندے اور جدید اسلحہ برآمد ہوا، جن میں گرینیڈز اور آنسو گیس فائر کرنے والی گنز شامل تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے تمام اقدامات پاکستان کو عالمی سطح پر بدنام کرنے اور معیشت کو نقصان پہنچانے کے لیے تھے۔
عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ بشریٰ بی بی، علی امین گنڈاپور، اور تحریک انصاف کی قیادت گرفتاری کے خوف سے موقع سے فرار ہو گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاسی تحریکیں بہادری اور دلیری سے چلائی جاتی ہیں، لیکن تحریک انصاف کی قیادت نے اپنے کارکنوں کو چھوڑ کر میدان سے راہ فرار اختیار کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ جھوٹ، منافقت، اور تشدد کی سیاست کو عوام نے مسترد کر دیا ہے، اور تحریک انصاف کی قیادت کے اقدامات نے ان کی سیاسی کمزوری کو بے نقاب کر دیا ہے۔