فہد مصطفیٰ کا بھارتی اداکاروں کے ساتھ کام کرنے کی خواہش کا اظہار
بھارت اور پاکستان کے فنکاروں کو ایک دوسرے کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملنا چاہیے، انٹرویو
کراچی: اداکار و پروڈیوسر فہد مصطفیٰ نے اپنی خواہش کا اظہار کیا ہے کہ پاکستانی اور بھارتی فنکاروں کو نہ صرف ایک ساتھ کام کرنے کی اجازت ملنی چاہیے بلکہ انہیں ایک دوسرے کے ممالک میں شوٹنگ کرنے کی بھی آزادی ہونی چاہیے۔
حال ہی میں فہد مصطفیٰ نے ’بولی وڈ ہنگامہ‘ کو ایک انٹرویو دیا، جس میں انہوں نے کئی اہم موضوعات پر اپنی رائے کا اظہار کیا۔ ایک سوال کے جواب میں، فہد مصطفیٰ نے کہا کہ مرحوم عرفان خان ان کے پسندیدہ اداکار ہیں اور ان کے ساتھ ساتھ اوم پوری جیسے بھارتی اداکاروں کو بھی وہ قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
فہد نے کہا کہ انہیں نصیر الدین شاہ، پنکج کپور اور راج کمار راؤ جیسے اداکار پسند ہیں اور وہ ان کی طرح کی اداکاری کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی اعتراف کیا کہ اوم پوری کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ نہ صرف بہت خوشگوار تھا بلکہ انہوں نے ان سے بہت کچھ سیکھا بھی۔
فہد مصطفیٰ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت دونوں کے ثقافتی پہلو ایک جیسے ہیں، اور جیسے بھارت میں پاکستانی ڈرامے پسند کیے جاتے ہیں، اسی طرح پاکستان میں بھارتی فلمیں دیکھی جاتی ہیں۔ ان کے مطابق اگر دونوں ممالک کے فنکار مل کر کام کریں گے تو اس سے دونوں طرف کے فنکاروں کو فائدہ ہوگا اور کام میں مزید مزہ آئے گا۔
انہوں نے اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے فنکاروں کو ایک دوسرے کے ساتھ کام کرنے کی اجازت ہونی چاہیے اور انہیں ایک دوسرے کے ممالک میں شوٹنگ کی آزادی بھی ملنی چاہیے۔ فہد مصطفیٰ نے کہا کہ اگر ایسا ممکن ہو تو انہیں تیسرے ملک میں جا کر شوٹنگ کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔
اپنے حالیہ ڈرامے ’کبھی میں کبھی تم‘ کی پروڈکشن کے حوالے سے فہد مصطفیٰ نے کہا کہ اس کی پروڈکشن کا معیار بہت اعلیٰ تھا۔ ان کے مطابق، یہ پروڈکشن نیٹ فلیکس اور ایمازون جیسے عالمی پلیٹ فارمز کے معیار کے برابر تھی، اور اس سے یہ ثابت ہوا کہ اگرچہ ان کے پاس عالمی سطح کے پلیٹ فارمز نہیں، لیکن وہ عالمی معیار کا کام کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ فہد مصطفیٰ نے امید ظاہر کی کہ اب پاکستانی فنکاروں کے لیے نیٹ فلیکس اور ایمازون جیسے پلیٹ فارمز پر کام کرنے کے دروازے کھلیں گے۔