انٹرا پارٹی الیکشن کیس، تحریک انصاف کی نظرثانی کی درخواست خارج
آئینی ترمیم ہو چکی ہے، اس لیے سپریم کورٹ کو اس کیس کی سماعت نہیں کرنی چاہیے، بیرسٹر علی ظفر
اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف کی انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق نظر ثانی کی درخواست کو خارج کر دیا ہے۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے اس درخواست پر سماعت کی، جس میں جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی بھی شامل تھے۔
تحریک انصاف کے وکیل حامد خان نے درخواست کی کہ نظر ثانی کے لیے ایک لارجر بنچ تشکیل دیا جائے اور یہ کیس متعلقہ کمیٹی کو بھیجا جائے۔
سماعت کے دوران بیرسٹر علی ظفر نے مؤقف اپنایا کہ آئینی ترمیم ہو چکی ہے، اس لیے سپریم کورٹ کو اس کیس کی سماعت نہیں کرنی چاہیے۔ چیف جسٹس نے اس پر ریمارکس دیے کہ انہیں ترمیم کا علم نہیں ہے اور وہ اس معاملے کی تفصیلات سے آگاہ نہیں ہیں۔
سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے فریقین کے وکلا کو ایک اور موقع فراہم کیا، مگر کیس پر کوئی مؤثر دلائل نہیں دیے گئے۔ عدالت نے واضح کیا کہ 13 جنوری کے فیصلے میں کوئی غلطی ثابت نہیں کی جا سکی، لہٰذا نظرثانی کی درخواست کو مسترد کیا جاتا ہے۔