مشرقِ وسطیٰ میں جنگ کا پھیلاؤ کسی کے حق میں نہیں، بائیڈن کا جنرل اسمبلی سے خطاب

امریکی صدر جوبائیڈن نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشرقِ وسطیٰ میں جنگ کا پھیلائو کسی کے حق میں نہیں ۔

غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت پر امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ دنیا کو 7 اکتوبر کی ہولناکیوں سے پیچھے نہیں ہٹنا چاہیے، غزہ میں شہری اور یرغمالی ہولناک لمحات سے گزر رہے ہیں۔

جوبائیڈن نے کہا کہ غزہ میں ہزاروں فلسطینی اوربچےانتہائی مشکل حالات میں ہیں، مشرقِ وسطیٰ میں جنگ کا پھیلاؤ کسی کے حق میں نہیں

امریکی صدر نے کہا کہ ہر مسئلے کا سفارتی حل ممکن ہوتا ہے، مسئلہ فلسطین کا حل دو ریاستوں کے قیام میں ہے۔ غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کو گھر واپس لانےکی ڈیل فائنل کرنےکا وقت آگیا ہے۔

صدر جوبائیڈن نے کہا کہ امریکا 2030 تک آلودہ اخراج میں 50 فیصد کمی کی راہ پر گامزن ہے، صاف توانائی سے لےکر ٹیکنالوجی میں جدت پرپوری دنیا کاحق ہے۔

انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ امریکا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں توسیع کے حق میں ہے، اقوام متحدہ کودنیا میں امن قائم کرنے کے اپنے بنیادی کام کی طرف لوٹنا پڑے گا۔ مصنوعی ذہانت کا ذمہ دارانہ استعمال ہونا چاہیے، مصنوعی ذہانت کے لیے عالمی قوانین بنانے کی ضرورت ہے۔

اپنے خطاب میں جوبائیڈن نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے یہ میرا چوتھا اور آخری خطاب ہے۔

بائیڈن نے کہا کہ دنیا کو اس وقت بہت سے چیلنجز کاسامناہے دنیا میں بہت لوگ مشکلات کو دیکھ رہے ہیں، میں سمجھتا ہوں مشکلات سے نکلنے کا راستہ ہوتا ہے۔

امریکی صدر نے کہا کہ دنیاکو انتخاب کرناہےکہ وہ یوکرین کے لیےحمایت جاری رکھتی ہے یا اس جارحیت کو نظر انداز کرتی ہے۔

جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ روس نےیوکرین پرحملہ کیا تو ہم خاموش رہ سکتے تھے لیکن ایسا نہیں کیا، ہم روس کےخلاف کھڑے ہوئے اور آج نیٹوپہلے سے زیادہ مضبوط ہے۔

چین کے حوالے سے بات کرتے ہوئے جوبائیڈن نے کہا کہ چین کے ساتھ معاشی مقابلے میں ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

Exit mobile version