امریکی صدارت انتخابات: ٹرمپ اور ہیرس کے درمیان مباحثہ
امریکی ریپبلکن صدارتی امیدوارڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس میں پہلا صدارتی مباحثہ ہوا.
صدارتی مباحثے میں کملا ہیرس اور ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ کردی۔ یہ مباحثہ 90 منٹ تک جاری رہا.
مباحثے میں امیگریشن، اسقاط حمل،معیشت، روس یوکرین جنگ، اسرائیل کے غزہ پر حملوں سمیت اہم امور پر دونوں جماعتوں کے امیدواروں نے اپنے اپنے مؤقف پیش کئے۔
ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ میں افراط زر ایک سنجیدہ مسئلہ ہے، میرے دور میں بڑی معاشی ترقی ہوئی، دوبارہ صدر منتخب ہونے پر اس کو بحال کروں گا۔
کملا ہیرس نے کہا کہ میں امریکا کی مڈل کلاس فیملی سے تعلق رکھتی ہوں، امریکی شہری ایسا صدر چاہتے ہیں جو تقسیم کے بجائے متحد کر سکے، میں نے ہمیشہ مڈل کلاس طبقے کے لئے آواز اٹھائی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کے پاس ترقی کا کوئی منصوبہ نہیں ہے، ٹرمپ ہمارے لئے ریکارڈ مہنگائی چھوڑ کر گئے، نوبل انعام یافتہ چھ افراد نے ٹرمپ کے دور کو بدحالی کا دور قرار دیا۔
ٹرمپ نے کہا کہ سیلز ٹیکس کے متعلق کملا کے بیان میں صداقت نہیں، ہیرس کے پاس امریکی خوشحالی کا کوئی منصوبہ نہیں، کملا ہیرس جوبائیڈن کی کاپی کرتی ہیں، موجودہ دور میں مہنگائی انتہا کو پہنچ چکی ہے، 80 سے 90 فیصد پولز نے میرے دور کی تعریف کی ہے، کملاہیرس کے پاس کوئی پالیسی نہیں ہے، کملاہیرس منتخب ہوکر امریکا کو تباہ کر دے گی۔
کملاہیرس نے کہا کہ ٹرمپ کے دور میں پھیلائے گئے گند کو صاف کیا ہے، ایسی پالیسیاں ہونی چاہئیں تھی کہ امریکا تجارتی جنگ جیت جاتا، ٹرمپ نے عورتوں کی صحت کا خیال نہیں کیا، ڈونلڈ ٹرمپ نے ہماری جمہوریت پر سول وار سے بڑا حملہ کیا، چھوٹے بزنس کا فروغ میرا جنون ہے۔
سابق امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ ڈیموکریٹس جوامریکا کے ساتھ کررہے ہیں وہ جرم سے کم نہیں، روزانہ سینکڑوں افراد غیر قانونی طریقے سے امریکہ میں داخل ہورہے ہیں، جس کو ہیرس اپنا باس کہتی ہے وہ بیچ پر بیٹھا رہتا ہے، ہیرس جھوٹ بولتی رہی ہے، پراجیکٹ 2025ء سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہیرس کی پارٹی شہریوں کے پالتو جانوروں کو بھی نہیں چھوڑتی، افغانستان میں متاثرہ امریکیوں کی میں نے دیکھ بھال کی، میں نے افغانستان میں ہلاک افراد کے خاندانوں کیلئے پالیسیاں بنائیں، جن ری پبلکنز کو میں نے نکالا وہ آج کملا ہیرس کی حمایت کررہے ہیں، امریکا میں سوشل سکیورٹی نہیں ہے، ایجنسیاں جھوٹ بول رہی ہیں کہ کرائم پر قابو پالیا، اگر مضبوط بارڈر ہوگا تو الیکشن بھی شفاف ہوگا۔