غزہ میں انسداد پولیو مہم شروع، اسرائیل نے جنگ بندی کی خبروں کی تردید کر دی

غزہ میں انسداد پولیو مہم شروع، اسرائیل نے جنگ بندی کی خبروں کی تردید کر دی

عالمی ادارہ صحت نے اسرائیلی مداخلت کے باوجود وسطی غزہ میں انسداد پولیو مہم کا آغاز کر دیا ہے، جس کا مقصد علاقے میں بڑھتی ہوئی صحت کی خطرات سے نمٹنا اور بچوں کو پولیو سے بچانا ہے۔

اس مہم کے دوران قابض صیہونی ریاست کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے جنگ بندی کے حوالے سے سامنے آنے والی خبروں کی تردید کی ہے، جس نے اس انسانی ہمدردی مہم کے تناظر میں تشویش کی لہر پیدا کر دی ہے۔

عرب میڈیا کی رپورٹس کے مطابق یہ مہم بچوں کے حفاظتی ٹیکوں کے سلسلے میں خاص طور پر 10 سال سے کم عمر کے بچوں کے لیے خصوصی طور پر قائم کردہ کلینکس، سکولوں اور دیگر مقامات پر عمل میں لائی جا رہی ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے ان مقامات کی ایک فہرست جاری کی ہے جہاں بچے پولیو سے بچاؤ کی ویکسین حاصل کر سکتے ہیں۔

غزہ : اسرائیلی جارحیت، 25 فلسطینی سمیت ایک ہی خاندان کے 8 افراد شہید

دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس مہم کے دوران عام جنگ بندی نہیں کی جائے گی بلکہ صرف ویکسینیٹرز کے گزرنے کے لیے انسانی راہداری کی اجازت دی جائے گی۔

اسرائیل نے واضح کیا ہے کہ وہ ان مخصوص علاقوں کی نشاندہی کرے گا جہاں چند گھنٹوں کے لیے ویکسین کے لیے محفوظ جگہیں ہوں گی۔

اس سے قبل ذرائع نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ اسرائیل تین روز تک جنگ بندی پر آمادہ ہو گیا ہے تاکہ انسداد پولیو کی یہ مہم موثر طور پر چلائی جا سکے، جو اتوار سے منگل تک جاری رہے گی۔

Exit mobile version