آسٹریلیا میں دنیا کا سب سے بڑا شمسی توانائی کا منصوبہ شروع

آسٹریلیا میں دنیا کا سب سے بڑا شمسی توانائی کا منصوبہ شروع

آسٹریلیا میں دنیا کا سب سے بڑا شمسی توانائی کا منصوبہ شروع

کینبرا: آسٹریلیا نے ایک تاریخی فیصلہ کرتے ہوئے دنیا کا سب سے بڑا شمسی توانائی (سولر)کا منصوبہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت آسٹریلیا نہ صرف اپنی بجلی کی ضروریات پوری کرے گا بلکہ سنگاپور کو بھی سستی اور ماحول دوست توانائی فراہم کرے گا۔

اس منصوبے کے تحت ایک آسٹریلوی کمپنی ’سن کیبل‘ 30 ہزار ایکڑ پر پھیلا ہوا ایک وسیع شمسی توانائی کا فارم قائم کرے گی۔ اس فارم میں لگائے جانے والے سولر پینلز اور بیٹریوں کے ذریعے پیدا ہونے والی بجلی کو ایک زیر سمندری کیبل کے ذریعے سنگاپور منتقل کیا جائے گا۔

اس منصوبے سے سالانہ 6 گیگا واٹ بجلی پیدا کی جائے گی جو تقریباً 30 لاکھ گھروں کی بجلی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے کافی ہے۔اس منصوبے سے پیدا ہونے والی بجلی کا ایک بڑا حصہ سنگاپور کو بھیجا جائے گا جو سنگاپور کی کل بجلی کی ضروریات کا تقریباً 15 فیصد حصہ پورا کرے گا۔

پنجاب میں اپنی چھت اپنا گھر منصوبے کا افتتاح

یہ منصوبہ نہ صرف سستی بجلی فراہم کرے گا بلکہ ماحول کو بھی صاف ستھرا رکھنے میں مددگار ثابت ہوگا کیونکہ اس سے کوئی بھی نقصان دہ گیس خارج نہیں ہوگی۔اس منصوبے سے آسٹریلیا کی معیشت کو تقویت ملے گی اور ہزاروں نئی ملازمتیں پیدا ہوں گی۔

اس منصوبے کو ابتدا میں آسٹریلیا کی مشہور شخصیت اینڈریو فارسٹ اور اٹلاسین کے شریک بانی مائیک کینن بروکس نے متعارف کروایا تھا لیکن گزشتہ برس دونوں کے درمیان اختلافات پیدا ہو جانے کی وجہ سے یہ معاہدہ ختم ہو گیا تھا۔ اب یہ منصوبہ صرف مائیک کینن بروکس کی قیادت میں مکمل کیا جا رہا ہے۔

آسٹریلیا کی وزیر ماحولیات کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ آسٹریلیا کو دنیا کی سب سے بڑی قابل تجدید توانائی پیدا کرنے والی ملکوں میں شامل کر دے گا۔ اس منصوبے سے نہ صرف آسٹریلیا بلکہ پوری دنیا کو فائدہ ہوگا۔

اس منصوبے سے 2030 تک بجلی کی پیداوار شروع ہو جانے کی امید ہے۔ اس منصوبے کے کامیاب ہونے سے آسٹریلیا اور سنگاپور کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہوں گے اور دونوں ممالک مل کر ایک صاف ستھرا اور مستقبل کی تعمیر کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں