نوح لائلز نے اولمپکس میں 100 میٹر کی دوڑ جیت کر تاریخ رقم کر دی

نوح لائلز نے اولمپکس میں 100 میٹر کی دوڑ جیت کر تاریخ رقم کر دی

نوح لائلز نے اولمپکس میں 100 میٹر کی دوڑ جیت کر تاریخ رقم کر دی

امریکی ایتھلیٹ نوح لائلز نے پیرس اولمپکس میں 100 میٹر کی دوڑ میں گولڈ میڈل جیت کر نہ صرف امریکہ کو 20 سال بعد اس شعبے میں گولڈ میڈل جتوا دیا بلکہ دنیا کو ایک سنسنی خیز مقابلے کا گواہ بھی بنایا۔

27 سالہ لائلز نے 9.87 سیکنڈ کے شاندار وقت کے ساتھ فائنل لائن عبور کی اور جمیکا کے کشین تھامس اور امریکہ کے فریڈ کرلے کو پیچھے چھوڑ دیا۔ یہ مقابلہ اتنا قریب تھا کہ آخری لمحے تک یہ اندازہ لگانا مشکل تھا کہ کون جیتے گا۔

اس مقابلے کی خاص بات یہ تھی کہ یہ اتنا قریب تھا کہ اگر ریس 99 میٹر کی ہوتی تو تھامسن چوتھی بار 100 میٹر کی دوڑ جیت جاتا۔ لیکن لائلز نے اپنی رفتار اور مہارت سے ثابت کیا کہ وہ دنیا کے تیز ترین آدمی ہیں۔

2004 کے بعد پہلی بار کسی امریکی مرد نے 100 میٹر کی اولمپک دوڑ جیت کر امریکہ میں خوشی کی لہر دوڑا دی ہے۔ لائلز نے اپنی کامیابی کو ایک خواب کی تعبیر قرار دیا ہے۔

اس مقابلے میں نہ صرف لائلز بلکہ دیگر ایتھلیٹس نے بھی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ بوٹسوانا کے ٹیبوگو نے 9.86 سیکنڈ کے ساتھ قومی ریکارڈ قائم کیا۔

یہ مقابلہ اس لیے بھی یادگار رہے گا کیونکہ اس میں ہر ایتھلیٹ نے اپنی پوری کوشش کی اور دنیا کو ایک شاندار مقابلے کا گواہ بنایا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں