وینزویلا: متنازعہ انتخابات کے نتائج کے خلاف عوامی احتجاج اور شدید جھڑپیں
کراکس: وینزویلا میں حالیہ صدارتی انتخابات کے متنازعہ نتائج کے خلاف عوام نے بڑے پیمانے پر احتجاج شروع کر دیے ہیں۔ دارالحکومت کراکس سمیت ملک کے مختلف شہروں میں سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کر رہے ہیں۔
انتخابات کے نتائج کے اعلان کے بعد سے ہی ملک میں عدم اطمینان کی فضا پھیلی ہوئی ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کا الزام ہے کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے اور حکومت نے نتائج اپنے حق میں مسخ کیے ہیں۔
کراکس میں مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے درمیان شدید جھڑپیں ہو رہی ہیں۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور ربڑ کی گولیاں استعمال کی ہیں جبکہ مظاہرین نے سڑکوں کو بند کر کے اور گاڑیوں کو آگ لگا کر سکیورٹی فورسز کا مقابلہ کیا ہے۔
ہزاروں افراد وسطی کراکس میں جمع ہوئے ہیں جن میں سے کچھ شہر کے آس پاس کے پہاڑوں پر کچی آبادیوں سے میلوں پیدل چل کر آئے ہیں۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ صدر مادورو کے استعفیٰ تک احتجاج جاری رکھیں گے۔
کراکس کی سڑکوں پر فوج اور پولیس کی بھاری نفری موجود ہے جس کا مقصد مظاہرین کو منتشر کرنا اور انہیں صدارتی محل کی طرف جانے سے روکنا ہے۔
کچھ علاقوں میں مظاہرین نے صدر مادورو کے پوسٹر پھاڑ کر جلا دیے گئے جبکہ ٹائروں، کاروں اور کچرے کو بھی نذر آتش کر دیا گیا ہے۔ یہ سب کچھ مظاہرین کے غصے اور مایوسی کا اظہار ہے۔
کئی مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ روزگار کی کمی اور مہنگائی سے تنگ آ چکے ہیں اور انہیں امید ہے کہ یہ احتجاج حکومت کو بدلنے میں مددگار ثابت ہوگا۔
بین الاقوامی برادری نے وینزویلا میں جاری صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور حکومت سے پرامن طریقے سے مسئلہ حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔