ایتھوپیا میں لینڈ سلائیڈنگ سے ہلاکتوں کی تعداد 157 ہو گئی
ایتھوپیا کے جنوبی علاقے میں شدید بارشوں کے بعد ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ سے ہلاکتوں کی تعداد 157 ہو گئی ہے۔
حکام کے مطابق، پہلی لینڈ سلائیڈنگ گزشتہ روز ضلع گوفا میں ہوئی، جس کے نتیجے میں کم از کم 50 افراد ہلاک ہو گئے۔ مقامی امدادی کارکنوں نے متاثرین کو تلاش اور بچاؤ کی کارروائی شروع کر دی تھی کہ دوسری لینڈ سلائیڈنگ ہو گئی، جس کے نتیجے میں امدادی کارکن اور دیگر افراد بھی ملبے کے نیچے دب گئے۔
دوسری لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، جس سے اب کل ہلاکتوں کی تعداد 157 ہو گئی ہے۔ مرنے والوں میں خواتین، بچے اور پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔
ایتھوپیا میں لینڈ سلائیڈنگ ایک عام واقعہ ہے، خاص طور پر بارشوں کے موسم میں۔ پہاڑی علاقوں میں رہنے والے لوگ خاص طور پر خطرے میں ہوتے ہیں، جہاں مٹی کی نرمی اور تیز ڈھلوان لینڈ سلائیڈنگ کے لیے سازگار حالات پیدا کرتی ہے۔
حکومت نے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں کا آغاز کر دیا ہے اور زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ تاہم، نقصان کی شدت اور دور دراز علاقوں تک رسائی میں مشکلات امدادی کارروائیوں کو مشکل بنا رہی ہیں۔
لینڈ سلائیڈنگ سے وسیع پیمانے پر نقصان ہوا ہے، جس سے سڑکیں، پل اور دیگر بنیادی ڈھانچہ تباہ ہو گیا ہے۔ اس سے متاثرہ علاقوں تک رسائی مشکل ہو گئی ہے اور امدادی کارکنوں اور سامان کو پہنچانے میں مشکلات پیدا ہو رہی ہیں۔
لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ بہت سے علاقے پہاڑی اور دور دراز ہیں، جس سے امدادی کارکنوں اور سامان کی ترسیل میں اضافی مشکلات پیدا ہو رہی ہیں۔
اس کے علاوہ علاقے میں بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، جس سے مزید لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ برقرار ہے اور امدادی کارروائیوں میں رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے۔
حکومت نے بین الاقوامی برادری سے امداد کی اپیل کی ہے اور متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں کے لیے وسائل اور فنڈز فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔